ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 08.01.2018

ترک ذرائع ابلاغ

883917
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 08.01.2018

 

*** روزنامہ صباح نے " دیمر کلیسا  بین الاقوامی برادری کے لیے ایک اہم پیغام ہے " کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے استنبول کے گولڈن ہارن ساحل پر واقع مشہور بلغارین کلیساسیواتی سٹیفن  کی افتتاحی تقریب  میں شرکت کی اور تقریب سے خطاب میں کہا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ عقیدہ خواہ کچھ بھی ہو ہر ایک کو اس کے عقیدے کے مطابق عبادت کا حق فراہم کرنا حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ" موجودہ  دور کے حالات میں اس   کلیسا کا افتتاح اصل میں بین الاقوامی برادری کے لئے ایک اہم پیغام کی حیثیت رکھتا ہے"۔انہوں نے کہا کہ " تاریخ کے بعض مخصوص ادوار میں پیش آنے والے تلخ واقعات  کو ہمارے، طویل باہم مل جل کر بھائی چارے کے ماحول میں گزاری گئی زندگی کے تجربے پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے"۔صدر ایردوان نے کہا کہ" ہم کثرت میں وحدت  کے طرز فکر پر یقین رکھتے ہیں  اور یہ طرز فکر  تمام عقائد  کے بارے میں ہماری سوچ کی عکاسی کرتا ہے"۔

 

***روزنامہ  خبر ترک  نے " ہمارا اولین  ہدف افراطِ زر کی شرح کو اکائی کے ہندسے تک  لانا ہے "  کے زیر عنوان خبر کے مطابق  نائب وزیر اعظم  مہمت شمشیک  نے کہا ہے کہ افراطِ زر کی شرح کو ایک بار پھر نیچے  لانا ہمارا اولین ہدف ہے۔  انہوں نے غازی انتیپ   میں ایک  تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ   افراطِ زر کی شرح میں مسلسل کمی آرہی ہے اور ہم اسے اکائی کے ہندسے تک پہنچانے کی بھر پور کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

 

***روزنامہ  سٹار نے  " بکنگ  میں نیا ریکارڈ" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ  سن 2017ء  میں  بہتری کی جانب مائل سیاحت کے شعبے میں  نئے  سال کے ساتھ ہی بکنگ میں زبردست  اضافہ دیکھا گیا ہے اور یورپی سیاحوں کی بکنگ میں بیس فیصد  اضافہ دیکھا گیا ہےجبکہ  دیگر سیاحوں کی بکنگ میں یہ اضافہ  60 فیصد کے لگ بھگ ہے۔  اخبار کے مطابق برطانیہ سے آنے والے سیاحوں کی تعداد میں سو فیصد اضافہ ہونے  کی توقع کی جا رہی ہے۔

 

***روزنامہ  ینی شفق نے " ساری کامیش شہدا کی یاد میں " کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ   قارس کے علاقے ساری کامیش  کی جنگ کو  103 سال بیت چکے ہیں لیکن  آج بھی  ان شہدا کو یاد کیا جاتا ہے۔ اخبار کے مطابق  نوجوانوں  اور کھیلوں کے امور کے وزیر  عثمان اشکن  باک  اور وزیر مواصلات اور خبر رسانی   احمد ارسلان  کے علاوہ  بڑی تعداد میں  لوگوں نے اس تقریب میں شرکت کی  اور سینکڑوں کی تعداد  میں  لوگوں نے بالائی حصے کی جانب جہاں  ترک فوجیوں نے   شہادت دی تھی  جمع ہوئے  اور شہدا  کے لیے دعا کی۔

 

***روزنامہ   حریت  نے " عظیم فنکار کو الوداع" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ  ترکی کے مشہور فنکار  منیر اوز قل جنہوں نے 93 سال کی عمر میں رحلت فرمائی  کل استنبول  کے باقر کھوئے قبرستان میں سپردِ خاک کردیا گیا۔



متعللقہ خبریں