ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 15.12.2017

ترک ذراِئع ابلاغ

869180
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں  - 15.12.2017

*** روزنامہ  ینی شفق  نے " برآمدات میں زبردست اضافہ" کے زیر عنوان اپنی  خبر میں لکھا ہے کہ  وزیر اعظم  بن علی یلدرم  نے بیش تپے میں    روزگا سے متعلق  منعقد کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ   گزشتہ ایک سال  کے دوران  ڈیڑھ ملین افراد کو روزگار کے مواقع فراہم کیے گئے  اور گزشتہ تین سہہ ماہیوں کے دوران ترکی نے بڑی تیزی   ترقی  کرتے ہوئے ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا  ۔ انہوں نے کہا کہ  ترکی نے سن 2017 میں  تمام ہی شعبوں میں ترقی کرتے ہوئے  نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں  اور ترکی سے متعلق جو  مایوسیاں پھیلائی جا رہی تھیں اور جو کہانیاں گھڑی جا رہی تھیں  وہ سب کی سب  دھری کی دھری رہ گئی ہیں۔   انہوں نے کہا کہ ترکی  کی برآمدات  36 بلین ڈالر سے  155 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجود حالات میں کئی ایک ممالک پسماندگی کا شکار ہوئے ہیں جبکہ ترکی   ایک ستارے کی مانند جگمگا رہا ہے۔

 

***روزنامہ   خبر ترک   کے مطابق صدارتی ترجمان ابراہیم قالن نے کہا ہے کہ القدس سے متعلق    کیے گئے فیصلے  کے بعد نئے فیصلے بھی آئیں گے۔  اخبار کے مطابق    صدارتی ترجمان  ابراہیم قالن نے    کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے کیے جانے والے فیصلے کے بعد مزید کئی ایک نئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔   انہوں نے کہا کہ اس وقت تک کئی ایک ممالک نے  عملی طور پر القدس کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کررکھا ہے اور مزید اس سلسلے میں اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ القدس میں موجود ترکی کا قونصل خانہ  ایک سفارت خانے کے طور پر کام کررہا ہے۔

 

***روزنامہ  سٹار  نے " امریکہ نے علاقے کی  لیڈرشپ  ترکی کے حوالے کردی " کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ  صدر ٹرمپ کی جانب سے القدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد  استنبول میں منعقد ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس  میں القدس کو فلسطین  کے  دارالحکومت کے طور پر تسلیم کیے جانے کے اعلان کی باز گشت سنائی دے رہی ہے۔  اخبار کے مطابق کئی ایک ماہرین نے اس رائے کا اظہار کیا ہے کہ  علاقے میں  امریکہ کو   لیڈر ملک حاصل ہونے  کا جو اسٹیٹس حاصل تھا  وہ اسٹیٹس اب  ترکی نے حاصل کرلیا ہے اور اب تمام علاقائی ممالک ترکی کو ایک لیڈر ملک کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

 

***روزنامہ حریت نے  صدر پوتین کے اس بیان کو نمایاں جگہ دی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ   شام میں  کے بحران کے دوران سب سے زیادہ مشکلات ترکی نے جھیلی ہیں۔  انہوں نے کہا کہ شام  کا بحران سن 2011 سے  جاری ہے  اور ترکی نے اس وقت سے اپنے ہاں شامی باشندوں کو پناہ دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

 

***روزنامہ وطن    نے "  ملکی صنعت گزشتہ چار سال سے فروغ پا رہی ہے" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا  ہے کہ  ملک میں صنعتی پیداوار  میں گزشتہ چار سالوں  مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اخبار کے مطابق ملک میں  گزشتہ سال ملک کی صنعتی پیداوار میں چار فیصد اضافہ دیکھا گیا  جبکہ اس سے پہلے یہ شرح ساڑھے تین فیصد تھی جبکہ آئندہ پانچ فیصد کی شرح سے صنعتی پیداوار میں اضافہ  ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔



متعللقہ خبریں