ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں10.10.17

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں10.10.17

824070
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں10.10.17

*** روزنامہ اسٹار "ایردوان کی طرف سے امریکہ کے خلاف رد عمل : ہم آئینی حکومت ہیں" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ امریکہ میں ترکی کے قونصل خانے میں کام کرنے والے فیتو دہشت گرد تنظیم کے ساتھ منسلک ایک شخص کو حراست میں لئے جانے  پر امریکہ نے سفارتی اہلکاروں کے ویزوں کو معطل کر دیا ہے۔ ترکی کی طرف سے بھی اس کا جواب دیا  گیا۔ صدر رجب طیب ایردوان نے امریکہ کے ساتھ دو طرفہ شکل میں ویزوں کی منسوخی کا جائزہ لیتے ہوئے  کہا ہے کہ امریکہ کا  ویزوں کی  منسوخی کا فیصلہ ہمارے لئے تکلیف دہ ہے۔ ہم نے ویزوں کی منسوخی کا فیصلہ جوابی کاروائی کے طور پر کیا ہے۔ صدر ایردوان نے کہا ہے کہ تمام مرحلے کا لب لباب یہ ہے کہ انہوں نے جس متن کا اعلان کیا ہے اس کے ہم پلہ  اور اسی کی بنیاد پر ایک متن کا امریکہ میں ہمارے سفیر نے بھی اعلان کر دیا ہے۔

 

*** روزنامہ صباح "کھیل کا بھانڈا دوبارہ پھوٹ گیا" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ اپنی خارجہ سیاست  میں ملّی مفادات  کے لئے مصروف عمل  ہونے کی وجہ سے  ہر طرح کے سیاسی اور اقتصادی حملوں کے باوجود  ترکی اپنی اقتصادی ترقی میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور اس نے ایک دفعہ پھر اپنے اہداف  کو واضح کر دیا ہے۔ اخبار لکھتا ہے کہ مئی 2013 میں گیزی  پارک واقعات، 17 تا 25 دسمبر آپریشن اور 15 جولائی کے فیتو دہشت گرد تنظیم  کے حملے کے اقدام کے باوجود کوئی چھوٹ دئیے بغیر ترکی اپنے راستے پر رواں دواں ہے۔ امریکہ کی طرف سے ویزوں کی منسوخی  کر کے اقتصادی منڈیوں کے ردعمل سے آگ کو ہوا دینے کا آپریشن کامیاب نہیں ہو سکا۔ امریکہ کے ترکی کے ویزے منسوخ کرنے کا ترکی کی طرف سے بھی اسی صورت میں  جواب دئیے جانے کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔

 

*** روزنامہ ینی شفق "ترکی  کی اقتصادیات  مضبوط بنیادوں پر استوار ہے" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ امریکہ کے ساتھ ویزے کے بحران کے بعد نائب وزیر اعظم مہمت شیمشیک اور وزیر اقتصادیات نہات زیب کچی نے سوشل میڈیا سے موضوع کا جائزہ لیا ہے۔ نائب وزیر اعظم مہمت شیمشیک نے کہا ہے کہ حالیہ 10 سالوں میں ترکی متعدد مصائب سے بخیر وخوبی نکل آیا ہے اور اس کی اقتصادیات نے بھی اپنی مضبوطی کو ثابت کر دیا ہے۔  ہم اپنی ماکرو اکنامک استحکام کا تحفظ کریں گے"۔ وزیر اقتصادیات نہات زیب کچی نے بھی سوشل میڈیا سے موضوع سے متعلق جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ہماری اقتصادیات نے متعدد دفعہ مکارانہ آپریشنوں سے متاثر نہ ہونے کی حد تک مضبوط ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ ترکی اس پر اعتماد کرنے والوں کو منافع کے مواقع فراہم کرتا ہے"۔

 

*** روزنامہ وطن " ادلیب۔آفرین سرحد کے تین نقاط کو ترک مسلح افواج کے حوالے کیا جا رہا ہے " کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ ترک مسلح افواج اپنی پیٹرولنگ کاروائیوں کے دائرہ کار میں سرحد پار کر کے شام کے علاقے ادلیب میں داخل ہو گئی ہے۔ علاقے میں پہلے سے موجود ترکی کے تعاون کی حامل آزاد شامی  فورسز اور دیگر گروپوں کے درمیان ادلیب میں جاری مذاکرات سمجھوتے پر منتج ہو گئے ہیں۔ سمجھوتے کی رُو سے مخالف گروپ علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم  PKK کی شامی شاخ PYD کے زیر کنٹرول آفرین کی  سرحدوں  سمیت ادلیب  کے شمالی  حصے کو آزاد شامی فورسز  کے حوالے کر دیں گے۔ ادلیب۔آفرین کی سرحد پر تین نقاط  اور شامی انتظامیہ کے فوجیوں کی موجودگی والی سرحدی لائن کو ترک مسلح افواج کے حوالے کیا جائے گا۔

 

*** روزنامہ خبر ترک " عراقی کرد علاقائی انتظامیہ اقتصادی حوالے سے ترکی کی محتاج ہے " کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ ٹرکاس پیٹرول انتظامی کمیٹی کے رکن اور باکو کے لئے امریکہ کے سابق سفیر' میتھیو برائزا 'نے عراقی کرد علاقائی انتظامیہ میں 25 ستمبر کے غیر آئینی ریفرینڈم کے بارے میں اظہار خیال  کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے خیال میں عراقی کرد علاقائی انتظامیہ کو اس حقیقت کو پیش نظر رکھنا چاہیے کہ اس کے وجود کا قائم رہنا ترکی پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے توانائی کے وسائل کو کرنسی میں تبدیل کرنے کے لئے عراقی کرد علاقائی انتظامیہ کے پاس واحد راستہ ترکی ہے۔ ترکی حقیقی معنوں میں ایک مستحکم پوزیشن میں ہے۔ میتھیو برائزا نے کہا  ہےکہ مجھے یقین ہے کہ جلد یا بدیر کیرکوک کے توانائی کے وسائل کو براستہ ترکی برآمد کیا جائے گا۔ ایسا ہونا ضروری ہے  اصل بات یہ ہے کہ اس پہلو کی طرف ہم کس قدر تیزی سے رجوع کرتے ہیں۔



متعللقہ خبریں