ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 11.09.2017

ترک ذرائع ابلاغ

804796
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 11.09.2017

*** روزنامہ  حریت نے " عالم اسلام سے اتحاد کی اپیل"  کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ   قازقستان  میں  عالمی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے   آپس کے اختلافات کو دور کرنے ط اور اتحاد قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں میانمار میں مسلمانوں پر  ہونے والے ظلم و ستم کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے  کہا ہے کہ اس ظلم و ستم کو ختم کروانے کے لیے  ہم سب کو مل جل کر کوششیں کرنی چاہیے۔  کل قازقستان کے دارالحکومت آستانہ  میں عالم اسلام کی سائنس و ٹکنولوجی  کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا   جس میں صدر ایردوان نے  ترکی کی نمائندگی۔

 

***روزنامہ  سٹار  نے "  ترکی  میں دس سالوں میں  300بلین ڈالر کی سرمایہ کاری"  کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ   وزیراعظم بن علی یلدرم نے ایسکی شہر میں   تاجروں ، آجروں اور    مختلف این جی اوز سے خطاب کرتے ہوئے  کہا کہ آئندہ دس سالوں  میں  ترکی میں صرف بنیادی ڈھانچے میں ایک سو بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ اس کے علاوہ  صحت ، ٹکنولوجی  اور دیگر شعبوں میں بھی دو سو بلین ڈالر کی سرمایہ کاری  ہوگی۔  انہوں نے کہا کہ  اتنے بڑ ے پیمانے پر سرمایہ کاری  دور کی بات نہیں ہے بلکہ آئندہ دس سالوں میں   یہ سرمایہ کاری کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ترکی اس وقت  دنیا میں سرمایہ کاری کے لحاظ سے ایک مرکز کی حیثیت اختیار کرچکا ہے۔

 

***روزنامہ  صباح  نے " صرف ترکی ہی امداد بہم پہنچا رہا ہے"  کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ دنیا  نے آرکان  کے مسلمانوں  پر ہونے والے ظلم و ستم پر آنکھیں موند رکھی ہیں تو  ترکی کے ایک  بہت بڑے وفد نے بنگلہ دیش کا دورہ کرتے ہوئے  ایک ہزار ٹن  کی امداد فراہم کی ہے اور مزید امداد فراہم کرنے کا سلسلہ  جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس موقع پر ترکی کے  تعاون اور کورادڈی نیٹر ادارے تیکا کے سربراہ  سردار چام  نے کہا ہے کہ   آرکان میں صرف تیکا  ہی امداد بہم پہنچا رہا ہے جبکہ اقوام متحدہ  کا کوئی ادارہ  بھی وہاں موجود نہیں ہے۔

 

***روزنامہ   وطن   کی مطابق  یونان کے وزیراعظم  تیپراس نے کہا ہے کہ   ترکی کے  لیے  دروازے بند کرنا درست اقدام نہیں ۔  اخبار  کے مطابق یونان کے وزیر اعظم  تیپراس  نے ترکی اور یورپی یونین کے درمیان   سلسلہ مذاکرات کو بند کرنے کو  غلط قدم قرار دیتے ہوئے یورپی یونین سے ترکی کے لیے دروازے کھولنے کی اپیل کی ہے۔  انہوں نے    82 ویں سیلانک  فیسٹویل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  یورپی یونین کی جانب سے ترکی کے لیے مذاکرات  کو ختم کیے جانے سے   یونان آنے والے مہاجرین کی تعداد میں اضافہ ہونے  کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ جرمن چانسلر  کے ترکی سےمتعلق بیانات  سیاسی  بیانات ہیں۔

 

روزنامہ خبر ترک  نے "  عید کے تہوار کے دوران  30 ملین افراد  نے سیرو سیاحت کی" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ  عید کی دس روزہ چھٹیوں کی وجہ سے   تیس ملین افراد نے   مختلف مقامات کی سیر کی۔  عید کے تہوار کے دوران تمام ہوٹلوں میں بکنگ    فل تھی۔  اس دوران  سات ملین افراد نے  ہوائی سفر اختیار کیا  جبکہ ٹرین کو ترجیح دینے والے افراد کی تعداد  ایک ملین  آٹھ لاکھ  30 ہزار تھی۔

 



متعللقہ خبریں