ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں17 ۔07۔21

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں17 ۔07۔21

775099
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں17 ۔07۔21

 

روزنامہ سٹار نے فلسطین سے متعلق اپنی خبر میں لکھا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے فلسطینی مملکت کے سربراہ محمود عباس کیساتھ اسرائیل کیطرف سے فلسطینیوں کے حقوق کی پامالیوں کے موضوع پر بات چیت کی اور اسطرف توجہ دلائی کہ اسرائیل خاصکر القدس میں پامالیوں  میں روز بروز اضافہ کر رہا ہے  جو کہ باعث تشویش پیش رفت ہے ۔صدر ایردوان نے کہا کہ مسجد الالقصیٰ میں داخلے پر پابندیاں ناقابل قبول ہیں۔عالم اسلام کے لیے  اپنے مقدس مقامات   القدس اور مسجد الحرام  کا تحفظ انتہائی اہمیت رکھتا ہے ۔

روزنامہ صباح لکھتا ہے کہ دہشت گرد تنظیم فیتو اور پی کے کے کے اراکین کو تحفظ دینے کیوجہ سے ترکی اور جرمنی کے درمیان کشیدگی بدستور جاری ہے ۔ وزارت خارجہ کیطرف سے جاری اعلان میں بتایا گیا ہے کہ جرمنی  ترکی کی سالمیت  کو ہدف بنانے والی  خطرناک دہشت گرد تنظیموں کی اپنے ملک میں سر گرمیوں کو نظر انداز کر رہا ہے ۔ اس نے صرف اسی پر اکتفا نہیں کیا ہے بلکہ ترکی میں بغاوت کی کوشش کرنے کے الزام میں گرفتار دہشت گردوں   کی رہائی جیسےناقابل قبول مطالبات بھی کر رہا ہے ۔ جرمنی ایسی   دھمکیوں اور بلیک میلنگ سے ترکی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر نہیں لا سکے گا ۔

 روزنامہ ینی شفق " قبرص ہمارا قومی مسئلہ ہے " جلی سرخی کیساتھ وزیر اعظم بن علی یلدرم کے بیان کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ طویل کوششوں کے بعد اقوام متحدہ کے نیک نیتی مشن کے دائرہ کار میں مسئلہ قبرص کے حل کے لیے ہونے والے قبرص مذاکرات  سے کوئی نتیجہ حاصل نہیں کیا جا سکا ہے ۔ صورتحال سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ قبرصی یونانی  فی الحال مسئلے کے حل کے لیے تیار نہیں ہیں ۔ انھوں  نے قبرص پر امن اقدام کی 43 ویں  یاد کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  ترکی نے عالمی معاہدوں کی  رو سے حاصل اختیارات کے دائرہ کار میں قبرص میں کاروائی کی تھی ۔ ترکی نے یہ کاروائی کرتے ہوئے قبرصی ترکوں پر ہونے والے مظالم کا خاتمہ کیا تھا اور  ایسے واقعات کے دوبارہ وقوع پذیر نہ ہونے کے لیے قبرصی ترکوں کو اپنی ضمانت میں لیا تھا۔

روزنامہ خبر ترک نے ترکی کی اقتصادی صورتحال  سے متعلقہ خبر میں بین الاقوامی آزار نگران فرم پی ڈبلیو سی کی طرف سے تیار رپورٹ کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ پی ڈبلیو سی نے  ممالک کی قوت خرید کو مد نظر رکھتے ہوئے مجموعی ملکی پیداوار  سے متعلق 2050 کے لیے تخمینے لگائے ہیں ۔ جن کے مطابق 32 ممالک عالمی اقتصادیات کو اپنے ہاتھ میں رکھیں گی ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ترکی نے اقتصادی میدان میں ترقی اور اقتصادی اشاروں  کے مالک ممالک میں سے ایک کی حیثیت حاصل کر لی ہے ۔  نفوس اور قومی آمدنی میں ہونے والی ترقی کیوجہ سے پی ڈبلیو سی  کے اندازے کے مطابق ترکی 11 ویں نمبر پر آ گیا ہے ۔

روزنامہ حریت نے " ترک بینکوں کی کارکردگی یورپ سے بہتر ہے " کے زیر عنوان اپنی خبر میں بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی اسٹینڈرڈ اینڈ پورز کے ڈپٹی ڈائریکٹر ماگر Kouyoumdjian    کے بیان کو جگہ دی ہے ۔انھوں نے کہا ہے کہ ترک بینکوں کا منافع یورپی بینکوں  کے مقابلے میں  ،قرضوں کی مالیت،   آپریشنل لاگت ڈھانچے،  یورپ کے بینکوں کےمقابلے  میں  منافع، قرضوں کے حصول کے اخراجات، انتظام، صحت مند سود مارجن ،اجرت اور کمیشن آمدنی  کے لحاظ سےیورپ زیادہ موزوں ہے ۔ ترک بینکوں کی کارکردگی یورپ سے زیادہ پر استحکام  اور  بہتر ہے۔ ترک لیرے نے غیر ملکی کرنسی کے خلاف بھر پور مزاحمت دکھائی ہے ۔



متعللقہ خبریں