ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں17۔04۔17

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں17۔04۔17

714518
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں17۔04۔17

 

روزنامہ خبر ترک نے " ایردوان کی ظفر " کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ترک قوم نے 51٫4 فیصد مثبت ووٹوں سے صدارتی نظام کے حق میں فیصلہ کیا ہے ۔  صدر رجب طیب  ایردوان نے 2014 کے صدارتی انتخابات کے بعد اپنے اعتماد کو دوبارہ  بحال کر لیا ہے ۔ انھوں نے ریفرنڈم کے نتائج کے اعلان کے بعد عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  غیر سرکاری نتائج   کیمطابق 25 میلین افراد نے مثبت ووٹ ڈالتے ہوئے آئینی ترامیم کو قبول کر لیا ہے ۔  یہ فیصلہ انتظامی سسٹم کے لیے تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ میری تمنا ہے کہ یہ فیصلہ ملک اور قوم کے لیے  خیر و برکت کا وسیلہ بنے ۔

روزنامہ سٹار نے" ترکی کی جیت"  جلی سرخی کیساتھ  وزیر اعظم  بن علی یلدرم کے بیان کو جگہ دیتے ہوئے  لکھا ہے کہ  انھوں نے ریفرنڈم کے نتائج کے اعلان کے بعد عوام سے خطاب کرتے ہوئے  کہا کہ غیر سرکاری نتائج   میں ریفرنڈم کی حمایت  کا سامنے آنا  ملک و قوم کےلیے  خوش آئند ثابت ہوگا۔ یہ قوم کا فیصلہ ہے جس کا احترام ہم سب پر واجب ہے  ،عوام نے ہم پر  یہ بھاری ذمہ داری عائد کی ہے لہذا  ہماری پوری کوشش ہوگی  کہ اُنہیں مایوس نہ کیا جائے ۔یہ  عوامی فیصلہ  قومی یک جہتی    کو فروغ دینے کا وسیلہ بنے گا  اور   جمہوریہ ترکی کی بنیادوں کو مزید مضبوط بنانے میں معاون ہوگا۔

  عوام کی ریکارڈ اکثریت نے ووٹ ڈال کرجمہوریت  کی حفاظت کی ہے ۔ریفرنڈم میں ترکی کی جیت ہوئی ہے ۔ جمہوریت کی تاریخ  میں نیا باب کھل گیا ہے۔  اب اتحاد و یکجہتی کا وقت ہے ۔

روزنامہ صباح لکھتا ہے کہ ترکی میں ریفرنڈم میں کامیابی کے بعد عوام نے سڑکوں پر نکل کر جشن منایا ۔استنبول کے طرابیہ ،کسکلی، تقسیم انقرہ کے کیزلائی چوک اور ازمیر اور ملک کے دیگر شہروں میں رات بھر جشن منایا گیا ۔ عوام نے ترک پرچموں کیساتھ صدر ایردوان اور وزیر اعظم کے حق میں نعرےلگائے اور لوک رقص کیا اور انتخابی گاڑیوں  سے  قومی نغمے بجائے  گئے ۔

روزنامہ ینی شفق نے "تارکین وطن نے یورپ کو درس دیا " کے زیر عنوان لکھا ہے کہ بیرون ملک بسنے والے ایک میلین تین لاکھ 26 ہزار  ترکوں میں سے انسٹھ فیصد نے  مثبت ڈالا ہے  ۔اس طرح دہشت گرد تنظیم پی کے کے اور فیتو کی حمایت کرنے والے یورپی ممالک کو سخت مایوسی  ہوئی ہے ۔ ترکی کی عائلی امور اور سماجی پالیسیوں کی وزیر فاطمہ بتول کو جلاوطن  کرنے والے ملک ہالینڈ میں 71 فیصدترک رائے دہندگان 

نے مثبت ووٹ ڈال کر حکومت ہالینڈ کو  درس دیا  ہے  جبکہ جرمنی  میں 63 فیصد ترکوں نے مثبت ووٹ ڈالے ہیں ۔

روزنامہ وطن نے بھی ریفرنڈم کے نتائج کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ریفرنڈم میں ایک لاکھ سڑسٹھ ہزار 140 بیلٹ باکس میں عوام نے ووٹ ڈالے ۔  انتخابی کمیشن کے اعلان کے مطابق 58 میلین 366 ہزار 647  رجسٹرڈ رائے دہندگان میں سے 49 میلین 411 ہزار 370 نے ووٹ ڈالے۔ ریفرنڈم میں  85٫60فیصد   رائے دہندگان  نے ووٹ ڈالے ہیں ۔



متعللقہ خبریں