ترکی کےاخبارات کی جھلکیاں - 13.03.2017

ترک ذرائع ابلاغ

690482
ترکی  کےاخبارات کی جھلکیاں - 13.03.2017

*** روزنامہ ینی شفق  نے "   ہالینڈ کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا:  صدر ایردوان " کی سرخی کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے کہ   ہالینڈ کی جانب سے  ترک سیاستدانوں  کے خلاف  فسطائی رویہ اپنائے جانے کے خلاف  صدر رجب طیب ایردوان نے اپنے شدید ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔  اخبار کے مطابق صدر ایردوان نے کہا ہے کہ " میرے وزیروں کے ساتھ  غیر مہذب رویہ اختیار کرنے والوں کو اس کا حساب چکانا پڑے گا۔  ہمارے ترک باشندوں کو گھڑسوار دستوں اور کتوں  کو چھوڑنے  والوں  کو اس کا خمیازہ  بھی بھگتنا پڑے گا۔  سفارتکاری کیا ہوتی ہے اس کا سبق سکھا کررہیں گے۔  انہوں نے ہالینڈ میں ترک باشندوں   کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ  آپ اپنے ہمسایہ لوگوں کو ترکی لے کر آئیں اور ان کو دکھائیں کہ مہمان نوازی کیا ہوتی ہے؟  صدر ایردوان نے بدھ کے روز ہالینڈ میں ہونے والے   عام انتخابات  کے بارے میں کہا کہ ہالینڈ میں ترک باشندوں کے ساتھ اس قسم کا رویہ اختیار کیے جانے پر  ترک  ووٹرز  اپنا ووٹ  استعمال کرتے ہوئے  اس سلوک کا حساب بھی چکا دیں گے۔

 

***روزنامہ خبر ترک     نے " ہالینڈ کا صرف معافی طلب کرنا ہی کافی نہیں ہے: چاوش اولو"   کے زیر عنوان اپنی خبر میں  لکھا ہے کہ     فرانس کے شہر   میز  میں  ترک باشندوں سے خطاب کرتے ہوئے   وزیر خارجہ  چاوش اولو  نے کہا ہے کہ ہالینڈ کی جانب سے   فیملی اور سوشل ویلفئیر امور کی وزیر   فاطمہ  بتول  سایان قایا  کو ہالینڈ پولیس کی جانب سے  ترکی  کے روٹرڈیم   قونصل خانے میں جانے کی اجازت نہ دے کر ہالینڈ نے   ویانا  سمجھوتے   کی خلاف ورزی کی ہے۔  انہوں نے کہا کہ     قونصل خانہ ترکی کی سرزمین  ہے  اور اس قونصل خانے میں ترکی کی وزیر  کو داخل ہونے کی اجازت نہ دے کر قونصل خانے میں  کام کرنے والوں  کو باہر نکال کر  بہت بڑا جرم  کیا ے جس کی تلافی ممکن نہیں ہے۔  انہوں نے کہا کہ ہم نے ہالینڈ کے سفیر جو کہ دو روز قبل   ہالینڈ واپس چلے گئے  تھے ترکی آنے کی اجازت نہیں دیں گے ، اس بارے میں  ہالینڈ کے حکام کو پہلے ہی آگاہ کردیا گیا ہے۔

 

***روزنامہ  صباح   کی   " تمام آزادیوں پر پابندی لگا دی گئی"  کی زیر عنوان خبر  کے مطابق  فیملی اور سوشل ویلفئیر امور  کی وزیر  فاطمہ    سایان قایا نے ہالینڈ میں گزاری ہوئی  شرمناک رات کے بارے میں  تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ    15 جولائی  کو دہشت گرد تنظیم فیتو    کی ناکام بغاوت  پر ہنگامی حالات  کے نفاذ پر شدید  ردِ عمل کا اظہار کرنے   والے ملک ہالینڈ نے   اس رات   تمام آزادیوں کی پرواہ کیے بغیر   ہنگامی حالات کا اعلان کردیا اور  تمام آزادیوں کو سلب کرلیا ۔ انہوں نے  ہالینڈ  کی جانب سے سفارتی اداب کی خلاف ورزی کی بھی شدید مذمت کی اور دنیا  سے بھی اس کے خلاف آواز بلند کرنے کی اپیل کی۔

 

***روزنامہ حریت کی    "  احسان فراموشی" کی  زیر عنوان خبر کے مطابق  وزیر خارجہ  چاوش اولو  نے ہالینڈ میں    ترکی کی فیملی اور سوشل ویلفئیر امور کی وزیر فاطمہ قایا  کو ہالینڈ میں داخل ہونے کی اجازت نہ دیے جانے   پر اپنے شدید ردِ   عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا      پولیس نے اس رات  مظاہرین  پر  جو برتاو کیا اس کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ، خاص طور پر مظاہرین پر کتوں کے چھوڑنے  اور  مظاہرین    پر لاٹھی  چارج کیے جانے سے  سات افراز زخمی ہوگئے  جبکہ پولیس نے  12 افراد کو  حراست میں لے لیا ہے۔

 

***روزنامہ   وطن  نے  " انساینت شرماگئی"  کی سرخی کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے کہ   ترکی کو ہمیشہ ہی انسانی حقوق کی پاسداری کا درس دینے  والے یورپی ممالک   کے مرکز میں واقع ہالینڈ میں    مظاہرین پر کتوں کو چھوڑنے  ، مظاہرین پر لاٹھی چارج      کرنے  کے نتیجے میں  کئی ایک ترک باشندے زخمی ہوگئے  ۔

 



متعللقہ خبریں