ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 27.12.16

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 27.12.16

638674
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 27.12.16

*** روزنامہ صباح " OECD میں ترکی  ایک درجہ اوپر" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی ایک ایسا ملک ہے جس نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ  سکیورٹی  مسائل کے باوجود اقتصادی ترقی  کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں بڑھتے ہوئے دہشت گردی  کے حملوں  کو اقتصادی حملوں کے ساتھ تقویت دینے کا  سبب ترکی کی ہر شعبے میں حاصل کردہ کامیابی ہے۔ صدر ایردوان نے کہا کہ ترکی  کو سال 2023 کے اہداف تک رسائی سے کوئی نہیں روک سکے گا۔ انہوں نے  یہ خوشخبری بھی سنائی کہ OECD نے ترکی سمیت 8 ممالک کے درمیانے درجے کی آمدنی والے ممالک سے زیادہ آمدنی والے ممالک کی صف میں داخل ہونے کا اعلان کیا ہے۔

 

*** روزنامہ اسٹار "فیتو، داعش اور بوکو حرام کی طرح ایک متعصب تنظیم ہے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ ترکی امریکن نیشنل انسٹرکشن کمیٹی  کے شکاگو میں امریکی مسلمانوں کو ایک جگہ جمع کرنے والی MAS-ICNA  کانفرنس میں '15 جولائی  اور حملے کے مقابل مزاحمت کرنے والے ہیرو' کے عنوان سے اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب میں' خواتین اور جمہوریت سوسائٹی' کی چئیر مین سمعیہ ایردوان  نے حملے کے اقدام کے سدباب کی ترکی اور علاقے کے لئے اہمیت کو بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ فیتو ، دہشت گرد تنظیموں داعش اور بوکو حرام کی طرح ایک متعصب تنظیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس دہشتگرد تنظیم کو روکنے کے لئے بلا تاخیر ضروری اقدامات نہ کئے گئے تو یہ پوری دنیا کے لئے   ایک سنجیدہ خطرہ بن جائے گے۔

 

*** روزنامہ خبر ترک "کولیشن فورسز نے داعش کے خلاف جدوجہد میں ترکی کو تنہا چھوڑ دیا ہے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ صدارتی دفتر کے ترجمان ابراہیم قالن نے شام کے شمالی علاقے الباب میں دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جدوجہد میں کولیشن فورسز کے ترکی کے ساتھ تعاون نہ کرنے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ فرات ڈھال آپریشن  کے دوران ایک ہزار 900 مربع کلو میٹر  علاقے کو دہشت گرد عناصر سے پاک کرنے کا ذکر کرتے ہوئے قالن نے کہا ہے کہ جو  داعش کے خلاف جدوجہد کے معاملے میں ہر موقع پر ترکی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں ان کا ترکی کو فضائی تعاون فراہم نہ کرنا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے  کہا کہ فرات ڈھال آپریشن کو ترکی  پورے عزم کے ساتھ جاری رکھے گا اور اسے مکمل کرے گا۔

 

***  روزنامہ ینی شفق " منبچ پلان تیار " کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ فرات ڈھال آپریشن کے ذیل میں اوّلین کمانڈو یونٹیں زیر محاصرہ علاقے الباب کے مرکزی محلّوں میں  داخل ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ کنٹرول میں لئے جانے والے محلّوں میں داعش کی استعمال کردہ بارودی سرنگیں مرکز توجہ بنی ہیں۔ یہ بارودی سرنگیں وہ ہیں کہ جنہیں پیشہ ور فوج   استعمال کرتی ہے اور دہشتگرد تنظیم نے انہیں علاقے میں موجود گھروں کے اندر بچھایا ہوا ہے۔  الباب کے بعد ترک مسلح افواج اور آزاد شامی فورسز  کا  اگلا ہدف دہشتگرد تنظیم PYD  کے زیر قبضہ علاقہ منبچ ہے۔ منبچ کے لئے آپریشن پلان بھی تیار ہے۔ پلان کے مطابق الباب  کے بعد زیادہ سے زیادہ 10 دن کے اندر منبچ میں داخل ہوا جائے گا۔ دوسری طرف امریکہ دہشت گردتنظیم PYD  کو اینٹی ائیر کرافٹ  گنیں دینے  کی تیاریاں کر رہا ہے۔ یہ متوقع  اینٹی ائیر کرافٹ گنیں  PYDکے لئے کھلی مدد کی حیثیت رکھتی ہیں کیونکہ داعش کے پاس طیارے نہیں ہیں لہٰذا خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ اینٹی ائیر کرافٹ گنیں الباب کے بعد ترکی  کے فضائی تعاون کو ختم کرنے کے لئے فراہم کی جا رہی ہیں۔

 

*** روزنامہ حریت " لاپتہ نسل کا پروجیکٹ " نائب وزیر اعظم ویسی کائناک  نے کہا ہے کہ مہاجر کیمپوں سے باہر ایک لاپتہ شامی نسل موجود ہے۔ کائناک نے کہا کہ ہم یورپی یونین کے ساتھ "لاپتہ نسلوں "کے  پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں اور یورپی یونین  نہیں چاہتی کہ  وہ اس پروجیکٹ کو  جو مدد فراہم کرے  گی   اسے  اسکولوں اور ہسپتالوں کی تعمیر میں استعمال کیا جائے تاہم یہ ضرور ہے کہ ہم ایک جگہ جمع ہو کر  اس پروجیکٹ کو  عملی شکل دیں گے۔ کائناک نے کہا کہ ایک لاپتہ  نسل کی موجودگی کا احتمال موجود ہے اور یہ لاپتہ نسل ترکی میں رہے تب بھی ا ور شام واپس جائے تب بھی یورپی یونین کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔ ہم اس کے لئے ایک پروجیکٹ تیار کریں گے۔ دہشتگرد تنظیم داعش  کے خلاف جدوجہد میں مغربی ممالک کے غیر مخلصانہ روّیے پر بھی تنقید کرتے ہوئے  کائناک نے کہا کہ دہشت گردوں کے ہاتھ میں جرمن ساختہ اینٹی ٹینک میزائل موجود ہیں ۔ ان دہشت گردوں نے یہ اسلحہ کہاں سے حاصل کیا ہے؟



متعللقہ خبریں