ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 16۔ 12۔16

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 16۔ 12۔16

631756
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 16۔ 12۔16

روزنامہ صباح لکھتا ہے کہ عالمی برادری حلب میں پیش آنے والے انسانی المئیے  کا خاموش تماشا دیکھ رہی ہے  لیکن ترکی ایک بار پھر مظلوم انسانوں کی امداد کے لیے سر گرم عمل ہو گیا ہے ۔  صدر رجب طیب ایردوان کی  سفارتی کوششوں کے نتیجے میں  حلب میں فائر بندی ہو گئی ہے  اور مشرقی حلب سے کل شامی شہریوں کے قافلوں کو بحفاظت  ادلیب پہنچا دیا گیا ہے ۔ ترکی نے حلب سے انخلاء کرنے والے 80 ہزار شامیوں کو ادلیب میں  پناہ دینے کے لیے تیاریاں مکمل کر لی ہیں ۔ ترکی کی ہلال احمر  اور قدرتی آفات کے ادارے نے پہلے مرحلے میں دس ہزار افراد کے لیے ادلیب میں ایک خیمہ بستی قائم کی ہے  جبکہ  شدید زخمیوں کو علاج معالجے کے لیے ترکی لایا جائے گا ۔

روزنامہ ینی شفق نے صدر رجب طیب ایردوان کے بیان کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ حلب میں  دنیا کی نظروں کے سامنے  ہونے والی وحشت  عالم انسانیت کے نام پر سیاہ دھبہ ہے ۔ اگر شام   کے مسئلے کو حل کرنا ہے تو پہلے حلب کی صورتحال کو کنٹرول   کرنے کی ضرورت ہے ۔ ترکی نے حلب سے شہریوں کے انخلاء کے لیے از حد کوششیں کی ہیں  ۔اس سلسلے میں ہم نے روس کے صدر پوتن ،جرمنی کی چانسلر انگیلا مرکل اور امریکہ کےصدر اوباما کیساتھ بات چیت کی ہے ۔ ہم حلب سے انخلاء کے عمل کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں ۔

روزنامہ حریت   نے صدر ایردوان کے یورپی یونین سے متعلق بیان کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر یورپی یونین نے ترک شہریوں پر عائد ویزے کی پابندی کو ختم نہ کیا تو اس سے ترکی کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا ۔انھوں نے ترکی کا دورہ کرنے والے سلووینیا کے صدر بوروت پاہور کیساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے  ہوئے کہا کہ  اگر  یورپی یونین  نے ویزے کی پابندی کے خاتمے اور مہاجرین کے  اخراجات کے لیے وعدہ کردہ    امداد کی آدائیگی  اور دیگر وعدوں کو پورا نہ کیا تو ترکی بھی اس کے خلاف اقدامات اٹھائے گا ۔ ترکی نے وعدہ خلاف کی صورت میں  بی اور سی منصوبے تیار کر رکھے ہیں ۔   ترکی سے متعلق کیے جانے والے ہر فیصلے کو ہم قبول کرنے پر مجبور نہیں ہیں  کیونکہ ہمیں ابھی تک یورپی یونین سے کوئی فائدہ نہیں پہنچا ہے ۔

روزنامہ خبر ترک نے "  امریکہ نے ترکی کی از حد تعریف کی " جلی سرخی کیساتھ لکھا ہے کہ  داعش کیخلاف اتحاد کے امریکی کمانڈر  سٹیفن ٹاون سینڈ نے ترکی کی الباب میں کاروائیوں اور بعشیکا کیمپ کیوجہ سے ترکی کی بڑی تعریف کی ہے ۔ انھوں نے الباب کو داعش کے قبضے سے چھڑانے کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے اس ضمن میں ترکی کی کوششوں  کی بھرپور حمایت  کی اور  کہا کہ  ترکی کی کاروائیوں سے داعش کیخلاف جدوجہد کو نقصان نہیں پہنچ رہا ہے  ۔ ترک فوجیوں کیطرف سے بعشیکا میں تربیت دئیے جانے والے مقامی   رضا کار حکومت عراق کے زیر کنٹرول کاروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں ۔

 روزنامہ سٹار " یوریشیا ٹنل سے گاڑیوں کیساتھ آمدورفت کا آغاز" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھتا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان   20 دسمبر کو آبنائے استنبول کو  زیر سمندر ا یشیا اور یورپ کو ملانے والی 14٫6 کلومیٹر طویل یوریشیا ٹنل کا افتتاح کریں گے ۔  کاز لی چشمے اور گیوز تیپے کے درمیان دو منزلہ یوریشیا ٹنل  سے ایک لاکھ تیس ہزار گاڑیاں کی آمدورفت ہو گگی۔اس ٹنل کو استعمال کرنے سے 15 جولائی شہدا پل  سے شہر کی ٹریفک میں کمی آئے گی  ۔ٹنل سے 100 منٹ کے راستے کو 15 منٹ میں طے کیا جائے گا   ۔اسطرح سالانہ کئی میلین  لیرے کی بچت کی  جا سکے گی ۔



متعللقہ خبریں