ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

579505
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

روزنامہ حریت لکھتا  ہے کہ صدارتی محل کے اندر دنیا کی  دوسر ی بڑی  اور ترکی کی سب سے بڑی لائبریری قائم کی جائے گی جہاں پانچ  میلین کتابیں موجود ہونگی ۔ اس لائبریری کو صدارتی محل اور بیش تیپے قومی ثقافتی اور کانگریس  سینٹر میں عثمانی سلجوقی   طرز  معماری کے مطابق تعمیر کیا جائے گا ۔  یہ لائبریری 2017 کے آخر تک اپنی سرگرمیوں  کو شروع کر دے گی ۔  لائبریری میں رکھنے کے لیے اندرون ملک اور بیرون ملک سے کتابوں کی خرید کا عمل جاری ہے ۔

 

 روزنامہ وطن  نے "باکو۔ طبلس ۔قارس ریلوے لائن پر تجرباتی سفر کا آغاز " کے زیر عنوان اپنی خبر میں قارس کے گورنر رحمی دوعان کے بیان کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ  باکو۔ طبلس ۔قارس ریلوے لائن  عنقریب ہی  پایہ تکمیل کو پہنچ جائے گی ۔ ریلوے لائن کو مکمل کرنے کے لیے تیزی کیساتھ کام جاری ہے ۔  ریلوے لائن پر تجرباتی سفر کا آغاز ہو گیا ہے ۔ اس ریلوے لائن کے مکمل ہونے کے بعد تاریخی شاہراہ ریشم ماضی کیطرح جانبر ہو جائے گی ۔ باکو۔ طبلس ۔قارس ریلوے لائن  کی اہم ترین خصوصیت یہ ہے کہ چین سے یورپ جانے والے مال کو اس  ریلوے لائن سےمنزل تک پہنچایا جائے گا ۔

 

روزنامہ ینی شفق نے اقتصادیات سے متعلق اپنی خبر میں لکھا ہے کہ استنبول نے  گلوبل فائینینس مرکز  کا ایک حصہ  شراکت بینکاری کی تشکیل کا آغاز کر دیا ہے ۔ترکی نے گذشتہ ماہ جون میں ایک ارب ڈالر  کی سکوک برآمدات کیساتھ شراکت بینکاری کے معاملے  میں اپنے عزم کا اظہار کیا ہے ۔ کل  شراکت بینکاری کی تجربہ کار شخصیات    نے استنبول سٹاک ایکسچینج کے فورم میں   شرکت کرتے ہوئے 2023 کے اہداف کے حصول  میں شراکت بینکاری کے کردار کی وضاحت کی ۔  فورم میں   بینکاری کی سرگرمیوں کو سرعت دینے والے  ترکی کے ایک پر کشش مارکیٹ ہونے کی طرف توجہ دلائی گئی ۔ عالمی سرمایہ کاروں نے اس فورم میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے ۔

 

 روزنامہ صباح  نے بھی ترکی کو ایک لاکھ سے زائد کیش رجسٹرز اور  پوس ڈیوائسر فراہم کرنےوالے انجینیکو گروپ ایشیا پیسیفک اور مشرق وسطیٰ کے علاقے کے سربراہ  کے بیان کو جگہ  دیتے ہوئے لکھا  ہے کہ ہم ترکی میں ہونے والی پیش رفت کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ تیز رفتار ترقی کیوجہ سے علاقے اور دنیا    میں ترکی کے وقار میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔بینکاری میں استعمال ہونے والے آلات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہےاور   ہم نے ترکی کو ایک لاکھ سے زائد کیش رجسٹرز اور 80 ہزار سے زائد پوس ڈیوائزرز فراہم کیے ہیں ۔ ان آلات سے ماہانہ 25 میلین سے زائد  کا کاروبار کیا جاتا ہے ۔

 روزنامہ خبر ترک  نے " جاپان میں عثمانی سکہ برآمد " جلی سرخی کیساتھ لکھا ہے کہ  جاپان کے جزیرہ عوکیناوا  میں   کاتسورین قلعے کے کھنڈرات کی کھدائی کے دوران چوتھی قبل مسیح سے تعلق رکھنے والا بازنطینی شاہ کنسٹانٹن اول کی مہر والے کانسی کے چار سکے بر آمد ہوئے ہیں ۔  کھدائی کے دوران 17 ویں صد ی سے تعلق رکھنے والا ایک سکہ بھی برآمد ہوا ہے جس پر عثمانی مہر  کندہ ہے ۔  جاپانی ماہرین نے اب  یہ تحقیق شروع کر دی ہے کہ  کئی صدیاں پرانے سکے جاپان کیسے پہنچے ہیں ۔  کتسورین قلعے جاپان کی چین کے ساتھ تجارت میں اہم مقام کی حیثیت رکھتا تھا   لیکن اس زمانے میں  یورپ کیساتھ تجارت کرنے کا  کوئی ثبوت موجود نہیں  ہے ۔



متعللقہ خبریں