ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 16۔08۔19

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 16۔08۔19

555360
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 16۔08۔19

روزنامہ خبر ترک  لکھتا ہے کہ دہشت گرد تنظیم پی کے کے  نے  گزشتہ روز وان میں بموں سے لدی ہوئی گاڑی کیساتھ حملہ کر کے تین افراد کو شہید کر دیا تھا  اور  کل صبح دہشت گردوں نے ایلازی میں پولیس کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کر کے پولیس کے تین اہلکاروں کو شہید اور 217 افراد کو زخمی کر دیا ۔ 15 جولائی کو دہشت گرد تنظیم فیتو کے خلاف یک جان ہونے والے ترکی نے کل پی کے کے خلاف بھی ویسا ہی مظاہرہ کیا ۔ عوام نے جلتی ہوئی عمارت میں داخل ہو کر پولیس کے اہلکاروں کو باہر نکالا۔ اس مذموم حملے کے بعد مسلح افواج کے سربراہ جنرل حلوسی اقار وزیر اعظم بن علی یلدرم کے ہمراہ ایلازی پہنچ گئے ۔وہاں پہنچنے کے بعد حزب اختلاف پبلکن پیپلز پارٹی  کے وفد نے انکا ساتھ دیا  ۔وزیر اعظم نے یہاں پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترک عوام  نے 15 جولائی کو جس یکجہتی اور حب الوطنی کا مظاہر ہ کیا ہے وہ دہشت گردی کے خاتمے تک جاری رہے گا۔

روزنامہ صباح نے بھی ترکی میں ہونے والی دہشت گرد کاروائیوں کے بارے میں اپنی خبر میں لکھا ہے کہ دہشت گرد تنظیم فیتو  پر انقلاب میں ناکامی کے بعدکاری ضرب لگائی گئی ۔جس کے بعد دہشت گرد تنظیم پی کے کے حرکت میں آ گئی ہے ۔دہشت گردوں نے تین شہروں  وان ،ایلازی اور بتلس میں بموں کے حملے کر کے متعدد افراد کو ہلاک  اور زخمی کیا ہے ۔

روزنامہ وطن  لکھتا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان نے صدارتی محل میں عالمی سول سوسائیٹیزیونین کے وفد کیساتھ ملاقات کے دوران کہا ہے  کہ  15 جولائی کی  حکومت کا تختہ الٹانے کی کوشش کو ناکام بنانے کے  جواب میں حملوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے ۔ پی کے کے کی کاروائیوں  کے پیچھے  فیتو کا ہاتھ ہونے کو سمجھنے کے لیے نجومی ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ جمہوریہ ترکی دہشت گردی کا مقابلہ کرنےاور علاقے  سے متعلق تھسیز کی نگرانی  کرنے کی  صلاحیت  رکھتی ہے ۔

روزنامہ حریت نے " معصوم عمران نے دنیا کواشک بار کر دیا " جلی سرخی کیساتھ  شا م سے متعلق اپنی خبر میں لکھا ہے کہ  شام کے شہر حلب پر بمباری کے بعد  مسمار ہونے والی ایک عمارت سے ایک پانچ سالہ بچے کو زندہ نکالا گیا ۔اس بچے کی حالت دیکھ کر انسان کا  دل پارہ پارہ ہو جاتا ہے ۔عمران اور گزشتہ سال ترکی کے شہر بودروم سے ملنے والی تین سال کے بچے آئحان کی لاش  جنگ کی بے دردی کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔

روزنامہ سٹار لکھتا ہے کہ یورو ویژن  مقابلہ موسیقی میں  1944 نغمے کیساتھ پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی کریمیا کی گلوکارہ جمالا نے استنبول میں دئیے گئے  کنسرٹ کے دوران وطن نامی نغمہ پیش کیا ۔    جمالا نے کہا کہ   ہم وطن سے دور زندگی بسر کرنے کےجذبات سے آگاہ ہیں ۔ ہم نے وطن سے دور جلاوطنی کی زندگی گزاری ہے لیکن ہمیں معلوم تھا کہ ہمارا ایک وطن بھی ہے جہاں ہم پناہ لے سکتے ہیں ۔ میں وطن کی خاطر شہید ہونے والے تمام شہیدوں کو نذرانہ عقیدت پیش کرتی ہوں ۔



متعللقہ خبریں