ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 09.08.16

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 09.08.16

548314
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 09.08.16

*** روزنامہ اسٹار "130 ممالک سے بڑا جلسہ" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ استنبول ینی کاپی جمہوریت اور شہداء اجلاس  ترکی کی سیاست میں ایک  نشاۃ ثانیہ کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔  اجلاس میں 5 ملین جبکہ   81  اضلاع  کی شرکت بھی شامل کرنے سے  کُل 10 ملین افراد نے شرکت کی۔ اس قدر وسیع شرکت کی وجہ سے اس اجلاس کا شمار   عالمی  تارِیخ میں   ہو گیا ہے۔ صدر رجب طیب ایردوان کی زیر قیادت منعقدہ اس اجلاس میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف ایک ہی جگہ جمع ہوئے۔ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اجلاس میں شرکت کی تعداد  کروشیا، جارجیا، لبنان، آرمینیا، پاناما، سلووینیا جیسے دنیا بھر میں کُل 130 ممالک کی آبادی کے برابر تھی۔

 

*** روزنامہ صباح " یورپ کی نگاہیں جمہوریت کی اس داستان کے مقابل اندھی ہیں" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ ترک ملت نے ینی کاپی اجلاس میں 5 ملین افراد کی شرکت کے ساتھ ایک داستان رقم کر دی ہے۔ لیکن مغربی ذرائع ابلاغ، عالمی تاریخ کا حصہ بننے کی صلاحیت کے حامل اس واقعے کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ ترکی میں قبضہ نہ ہو سکنے کی افسردگی میں مبتلا مغربی میڈیا ایک طرف تو  اس قدر بڑے پیمانے پر جمہوریت کی فتح کو دنیا سے چھپانے کی کوشش کر رہا ہے اور دوسری طرف اس نے قبضے کے اقدام کے مختلف شکل میں ادراک کے لئے  ایک نئے آپریشن کو شروع کر رکھا ہے۔ صدر رجب طیب ایردوان نے غداروں کی پشت پناہی کرنے والے مغرب پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ "آپ اپنی اقدار کے ہی برعکس چل رہے ہیں"۔

 

*** روزنامہ خبر ترک "یورپی یونین کو ویزے کی یاد دہانی" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ یورپی یونین نے ترک شہریوں کے لئے یکم جون سے ویزے کے معافی کے اصول کے نفاذ سے متعلق اپنے  وعدے کی پاسداری نہیں کی۔ اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان نے کہ اہے کہ ویزے کے موضوع پر ہمارا مطالبہ پورا نہ ہونے کی صورت میں مہاجرین کی یورپ سے واپسی کے نفاذ کو بھی التوا میں ڈال دیا جائے گا۔ صدر ایردوان نے 15 جولائی کے قبضے کے اقدام کے مقابل بھی مغربی ممالک کے روّیے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ "میں مغربی ممالک کے دکھاوے کے بیانات جاری کرنے کی بجائے ترکی کا دورہ کرنے کی توقع رکھتا  تھا"۔

 

*** روزنامہ ینی شفق "خوفناک دعوی، مہاجرین کو گولیاں ماریں گے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ شام کی سرحد پر شامی مخالفت کی طرف سے پکڑے گئے ایک شامی ایجنٹ نے نہایت چونکا دینے والے اعتراف کئے ہیں۔ اسد انتظامیہ کے ایجنٹ نے کہا ہے کہ FETO، CIA  اور شامی خفیہ ایجنسی نے ایک ایسی تحریکی کاروائی کے لئے تعاون کیا ہے کہ جس کا ہدف  ترکی کے ضلع حطائے اور اس کے اطراف ہوں گے۔ ایجنٹ نے مزید کہا کہ وہ مغربی خفیہ خبر رساں ایجنسی  کے فیلڈ میں موجود ایجنٹوں سے بھی مدد لے رہے ہیں۔

 

*** روزنامہ وطن  " فرانس کو مطلوب مشتبہ  کو پھر ترکی نے ہی گرفتار کیا" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ  فرانس کے دارالحکومت   پیرس  میں گذشتہ سال ایک سیاسی مزاح کے حامل جریدے شارلی ہیبڈو  کی عمارت پر حملے میں معاونت کرنے کے الزام میں گرفتار ہونے اور بعد ازاں رہا کئے جانے والے  شخص کو دہشت گرد تنظیم داعش میں شرکت کے لئے شام جانے کی کوشش  میں ہونے کے شبے کے ساتھ ترکی میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ترک حکام  نے ،پیرس اور برسلز میں حملے کرنے والے دہشت گرد تنظیم داعش کے اراکین کو ان حملوں سے کئی ماہ  پہلے سے ہی گرفتار کر کے ان کے ممالک کے حوالے کر دیا تھا لیکن فرانس اور بیلجئیم نے  ان دہشت گردوں کو  رہا کر دیا۔ یہ چیز ان دہشت گردوں کی طرف سے خونی حملے کئے جانے کا سبب بنی۔



متعللقہ خبریں