ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 08.08.2016

ترک ذرائع ابلاغ

547530
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 08.08.2016

***روزنامہ   حریت نے   اپنی خبر میں لکھا ہے کہ   ترکی میں ناکام بغاوت کے   23 روز بعد  استنبول میں تاریخ کی سب سے بڑی ریلی منعقد ہوئی ہے۔  اخبار کے مطابق      صدر ایردوان  اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے              ینی کاپی   کے علاقے میں  منعقد ہونے والی ریلی کئی   ایک ملین افراد سے خطاب  کیا جبکہ  ان کے خطاب کو ملک کے اکیاسی شہروں  میں  براہ راست دیکھا گیا۔ استنبول  کے علاقے ینی  کاپی کے علاقے میں  منعقد ہونے والی  ریلی میں  پانچ ملین افراد  نے شرکت کی جبکہ ملک کے اکیاسی   شہروں میں بھی   منعقد ہونے والی ریلیوں  نے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

 

***روزنامہ ینی شفق  نے " ترکی  میں جمہوریت کا مظاہرہ" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ  15 جولائی  کو  دہشت       گرد تنظیم  فیتو       کی جانب سے کھڑی  کی جانے والی بغاوت   کو ناکام بنانے کے بعد ترک باشندوں نے دنیا  پر ظاہر کردیا ہے ہے کہ وہ جمہوریت پسند ہیں اور اس جمہوری مظاہرے نے دیا بھر میں  ترکی کی   دھاک بیٹھا دی ہے۔ ترکی کے اکیاسی شہروں میں بیک وقت جمہوری مظاہرے پر  دنیا بھر میں   بڑی حیرانگی  کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

 

***روزنامہ وطن  نے " یک جہتی اور اتحاد ہی سے ترکی  خوبصورت ہے"  کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ  صدر رجب طیب ایردوان  اور تینوں     سیاسی جماعتوں        کے رہنما  وں نے ایک ہی اسٹیج پر  جمع ہو کر  ترک باشندوں         میں اتحاد و یکجتی کی  نئی روح پھونک دی ہے۔   اخبار کے مطابق  پانچ ملین افراد   نے یک آواز ہو ترکی میں جمہوریت   کو مضبوط  ہونے   کا عندیہ دے دیا ہے۔ اس موقع پر صدر ایردوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ  ہمیں اس اتحاد و یک جہتی    کی فضا کا بھر پو  فائدہ اٹھاتے ہوئے  ملک کو آگے کی جانب لے جانے کی ضرورت ہے۔

 

***روزنامہ سٹار  نے " 50 ملین کی جانب سے بغاوت  کے خلاف مزاحمت" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ  15 جولائی                 کو فوج کے ایک گروپ کی جانب سے   ملک میں جمہوری حکومت کے خلاف   بغاوت کی کوشش  کو عوام نے ناکام بنادیا ۔ صدر رجب طیب ایردوان       کی اپیل پر سڑکوں  پر  آنے والے  عوام نے   اس دن سے  جمہوریت کی پاسداری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔  محکمہ پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق  15 جولائی سے  7 اگست تک  ملک کے مختلف شہروں میں 50 ملین  سے زائد افراد نے   سڑکوں پر آکر جمہوریت کی پاسداری کے لیے ڈیوٹی سر انجام دی ہے جبکہ دنیا کے  39 ممالک میں ترکی  میں جمہوریت کے حق میں  مظاہرے کیے گئے۔

 

***روزنامہ صباح  نے" ہمیں کوئی بھی نقصان نہیں پہنچاسکتا"  کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ  کھیلوں اور ثقافتی دنیا سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات  نے کل ینی کاپی میں  منعقد ہونے والی ریلی میں شرکت کرتے ہوئے  اپس میں اتحاد و یک جہتی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اس موقع پر  خطاب کرتے ہوئے  مشہور فنکار ابراہیم  تاتلی سیس  نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "یہ  پرچم    ہمارا پرچم ہے ۔ یہ قوم اور صدر جب تک اپنے پاوں پر کھڑے ہیں ہمیں کوئی بھی نقصان نہیں پہنچا سکتا ۔

 



متعللقہ خبریں