ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 16۔06۔24

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 16۔06۔24

517371
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 16۔06۔24

 

روزنامہ حریت لکھتا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان کیطرف سے یورپی یونین کی رکنیت کے مذاکرات کو جاری رکھنے یا نہ رکھنے کے موضوع پر ممکنہ ریفرنڈم  سے متعلقہ بیانات کے بعد وزیر خارجہ مولود چاوش اولو  نے بھی اس موضوع پر  بیان دیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ یورپی یونین کیطرف سے وعدوں کا پاس نہ کرنے کی وجہ سے عوام میں عدم اعتماد  پیدا ہو گیاہے ۔اب یورپی یونین کیساتھ مذاکرات کو جاری رکھنے کے بارے میں عوام  کی  رائےلی جا سکتی ہے ۔ 30 جون کو ترکی کے چار وزراء  نئی عنوانات پر مذاکرات شروع کروانے کے لیے  متعلقہ حکام کیساتھ برسلز میں ملاقات کریں گے ۔

روزنامہ ینی شفق نے" ترکی یورپی یونین  کے دہشت گردی کے قانون پر دستخط نہیں کرئے گا " کےزیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ یورپی یونین کے وزیر اور چیف نیگوشیٹر عمر چھیلک نے دہشت گردی کے موضوع پر یورپی یونین کیساتھ واضح شکل میں مذاکرات کیے ہیں ۔  ترکی کی دہشت گردی کیخلاف جدوجہد میں مراعات دینے  کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور ہم اس قسم کے کسی بھی معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے ۔ ہم نے انسانی حقوق اور عدالتی معاملات میں متعدد اصلاحات کی ہیں  لیکن اگر اس کے باوجود خدشات موجود ہیں تو ہم  ان پر بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں ۔ 

روزنامہ سٹار نے " ترکی نے فرانس کے مقابلے میں آبدوزوں  کا ٹھیکہ جیت لیا " جلی سرخی کیساتھ اپنی خبر میں لکھا ہے کہ حالیہ چند برسوں سے متعددمقامی  پیداوار اور انجینئرنگ کی سرگرمیوں پر  اپنی مہر ثبت کرنے والی دفاعی صنعت   کو بیرونی ممالک میں  بھی اس کا ثمرہ ملنے لگا ہے ۔ترکی پاکستان کی آبدوزوں کی مرمت اور جدید بنانے کا ٹھیکہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔  ترکی کے دفاعی  ٹیکنالوجی،انجنئرنگ اور تجارت  کے ادارے نے پاکستان کی وزارتِ دفاع  کی جانب سے آبدوزوں کی مرمت  سے  متعلق  کھولے جانے والے ٹینڈر کو فرانسیسی فرم کے مقابلے میں جیتنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ٹینڈرز  حاصل کرنے کے بعد  دونوں ممالک  نے  ایک سمجھوتے پر دستخط کیے  ہیں۔اس طرح ترکی پہلی بار آبدوزوں کے شعبے میں  غیر ممالک کو خدمات فراہم کرے گا۔   ترکی پہلی آبدوز کو 45 ماہ کے بعد پاکستان کے حوالے کرئے گا    جبکہ دیگر آبدوزوں کی  ایک ایک سال کے وقفے کے بعد تجدید کرئے گا ۔

روزنامہ خبر ترک لکھتا ہے کہ حکومت نے 31 دسمبر تک  بیرونی  ممالک میں موجود  رقوم ،سونے ، بانڈاور سرٹیفکیٹ جیسے قیمتی آثاثوں کو ترکی لانے والے افراد یا کمپنیوں سے کسی قسم کا ٹیکس نہ لینے   کا اعلان کیا ہے ۔ حکومت نے اس سے پہلے بھی  دو فیصد ٹیکس ادا کرتے ہوئے قیمتی آثاثوں کو ترکی لانے  کی اجازت دی تھی  لیکن اب کسی قسم کا کوئی ٹیکس نہیں لیا جائے گا ۔   اب ترکی میں مقیم اور  کمپنیاں اور فرمیں رکھنے والے  افرادجن کے بعض وجوہات کیوجہ سے بیرونی ممالک میں اثاثے موجود ہیں  وہ انھیں باسانی ترکی لا سکتے ہیں ۔

روزنامہ صباح  لکھتا ہے کہ فرانس میں  نئے لیبر قانون کی مخا لفت کرنے والی مزدور یونینز کے  احتجاجی مظاہرے کو پولیس نے صرف 1٫6 کلومیٹر کے اندر  محدود کر دیا ہے ۔مظاہرہ شروع ہونے سے پہلے ہی پولیس نے 19 افراد کو حراست میں لے لیا  اور جن مظاہرین  کے چہروں پر نقاب تھے انھیں مظاہرے کے علاقے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی ۔ صدر اولاند نے  لیبر یونینز کو چیلنچ  کرتے ہوئے کہا ہے کہ  ہم  اس مسئلے کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے ۔ دوسری جانب مغربی میڈیا فرانس  کی تشویشناک صورتحال پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے ۔



متعللقہ خبریں