ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 15 ۔03 ۔14

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 15 ۔03 ۔14

450464
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 15 ۔03 ۔14


روزنامہ ینی شفق لکھتا ہے کہ دہشت گرد تنظیموں نے انقرہ میں بہیمانہ قتل عام کیا ہے ۔ انقرہ کے مرکزی پر رونق علاقے کزلائے میں انتہائی رش کے وقت دہشت گردوں نے بموں سے لدی گاڑی کیساتھ بسوں کے سٹاپ پر حملہ کیا ۔ دعوے کیمطابق بموں سے لدی ہوئی گاڑی کی ڈرائیورخاتون تھی جبکہ اس حملے کی نگرانی کرنےوالے ایک دہشت گرد کی تلاش کا کام جاری ہے ۔

رو زنامہ سٹار نے بھی انقرہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اپنی خبر میں لکھا ہے کہ جائے وقوع پر تحقیقات سے ایک خاتون کی انگلی ملی ہے جو دعوے کیمطابق پی کے کے کیطرف سے 2015 میں قتل عام میں حصہ لینے والی خاتون دہشت گردہ کی ہے ۔یہ حملہ ایک خاتون اور دو دہشت گردوں کیطرف سے گیا گیا ہے۔ دعوے کیمطابق مرد دہشت گرد بموں سے لدی ہوئی گاڑی چلا رہا تھا جبکہ خاتون دہشت گردہ دوسرا حملہ کرنے کے لیے وہاں موجود تھی لیکن حملے کے دوران اسے بم پھاڑنے کا موقع نہ ملا اور وہ بھی ہلاک ہو گئی ۔

روزنامہ خبر تر ک نے بھی اسی حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ انقرہ میں بم دھماکے کا منصوبہ عراق اور شام میں تیار کیا گیا تھا ۔ دہشت گرد تنظیم پی کے کے کے اعلیٰ منتظمین نے سُر ،عدیل اور نصائبین میں ناکامی کے بعد یوم نو روز سے قبل دہشت گرد کاروائیاں کرنے کا فیصلہ کیا ۔حفاظتی اداروں کو یہ خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ بموں سے لدی 6 گاڑیاں حملوں کی غرض سے شہروں میں موجود ہیں ۔پولیس مشرقی اور جنوب مشرقی علاقوں میں ان گاڑیوں کی تلاش میں تھی ۔

۔ روزنامہ صباح لکھتا ہے کہ انقرہ میں حالیہ پانچ ماہ میں تیسری بار حملہ کیا گیا ہے۔انقرہ میں امریکہ کے سفارتخانے نے اپنے شہریوں کو 11 مارچ کو انٹر نیٹ سے انگریزی زبان میں جاری اعلامئیے میں دہشت گرد حملوں کے بارے میں متنبہ کیا تھا ۔ سفارتخانے نے ترکی میں 20 کے قریب گاڑیوں کی موجودگی کی اطلاع دیتے ہوئے نمبر پلیٹس کو متعلقہ اداروں کو بھیجا تھا ۔ دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی اکثریت طالب علموں کی ہے۔

روزنامہ حریت لکھتا ہے کہ انقرہ میں دہشت گرد حملے کے نتیجے میں 37 شہریوں کی ہلاکت کے بعد تحقیقات جاری ہیں ۔اس دوران ترک مسلح افواج کے طیاروں نے عراق کے کوہ قندیل پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے ۔ فوجی ذرائع کیمطابق آج شام شمالی عراق کےقندیل گارا کے علاقے میں دہشت گردوں کے اسلحے کے ڈپوؤں اور پناہ گاہوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر پرایف سولہ قسم کے نو طیاروں اور ایف ۔چار 2020 قسم کے ایک جنگی طیارے نے بمباری کرتے ہوئے انھیں تباہ کر دیا ہے ۔



متعللقہ خبریں