ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 12.12.15

ترک ذرائع ابلاغ

407041
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 12.12.15

روزنامہ ینی شفق " اگر عراق نے تدبیر نہ اٹھائی تو ہم اٹھائیں گے" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھتا ہے کہ موصل میں ترک فوجی دستوں کی تبدیلی سے متعلق عراقی انتظامیہ کے رد عمل پر نکتہ چینی کرتے ہوئے صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ داعش ترکی کے لیے خطرہ تشکیل دیتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ "اگر عراقی مرکزی انتظامیہ اگر وہاں سے ہمارے ملک کو دہشت گرد حملوں کے حوالے سے لازمی اقدامات نہیں اٹھاتی تو پھر ہمیں خود اس کا حل چارہ نکالنا ہو گا۔"
صدر نے ترکمانستان روانگی سے قبل اتاترک ہوائی اڈے پر اپنے اعلانات میں اس بات کا ایک بار پھر اعادہ کیا کہ عراقی علاقے باشیقہ سے ترک فوجیوں کے انخلاء کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا۔
روزنامہ صباح نے " بلا اسد عبوری دور کا فیصلہ" عنوان کے تحت لکھا ہے کہ شام میں 4 برسوں سے زائد عرصے سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے زیر مقصد ویانا میں یکم جنوری کو منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس سے قبل سعودی عرب کی قیادت میں یکجا ہونے والے مخالفین نے ایک اہم فیصلہ کیا ہے۔ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں 100 گروہوں کی شمولیت سے سر انجام پانے والے سربراہی اجلاس کے بعد مخالفین نے خانہ جنگی کو سفارتی طریقے سے ختم کرنے کے زیر مقصدملکی انتظامیہ سے مذاکرات کے لیے ایک اعلی کمیشن قائم کرنے کے معاملے میں اتفاق قائم کر لیا ہے۔ اس حوالے سے جاری کردہ اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ کمیشن کہ جس کا مرکزی دفتر ریاض میں قائم کیا جائیگا، عبوری سلسلے کو شروع کرنے کی خاطر انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کرنے والے وفد کا تعین کرے گا۔ اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ "عبوری دور میں اسد اپنی گدی چھوڑ دیں۔" مخالفین کے سب سے بڑے گروپ احرار الا شام نے اس معاہدے کے ناکافی ہونے کا کہتے ہوئے مذاکرات سے کنارہ کشی اختیار کر لی۔
"یتیموں کی ملاقات" جلی سرخی لگاتے ہوئے روزنامہ ینی عقد نے لکھا ہے کہ انسانی حقوق و آزادی امدادی انجمن، مسلم امہ کے یتیموں کے لیے کہیں زیادہ پیشہ ور خدمات ادا کرنے کے زیر مقصد پہلی بین الاقوامی یتیموں کی ورک شاپ کا اہتمام کر رہی ہے۔ استنبول میں آج سے شروع ہونے والا یہ اجلاس دو دن تک جاری رہے گا۔
"جرمنی سورج کی تیاری میں" عنوان کے تحت روزنامہ حریت نے لکھا ہے کہ جرمن سائنسدانوں نے استعداد کے طور پر لا متناہی توانائی کے ذرائع کی نظر سے دیکھے جانے والے اور سورج سے مشابہہ ایک جسم کو تیار کرنے کے زیر مقصد ایٹموں کو یکجا کرنے پر مبنی نکلیئر فیوژن کے موضوع پر اہم فاصلہ طے کرنا کا اعلان کیا ہے۔ جرمن محققین نے نو برسوں سے جاری اور ایک ارب یورو کی مالیت کے حامل " Stellarator" نامی منصوبے کے ذریعے ایک تجرباتی سیل کے اندر قلیل مدت کے لیے بلند درجہ حرارت کا حامل ہیلیم پلازمہ تیار کیا ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں