ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 15۔11۔16

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 15۔11۔16

417701
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 15۔11۔16


روزنامہ ینی شفق لکھتا ہے کہ دنیا کی سپر طاقتوں کے سربراہان نے انطالیہ میں منعقدہ جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں شرکت کی ۔ صدر رجب طیب ایردوان نے صدر اوباما کیساتھ ملاقات کے دوران یہ واضح کیا کہ اسوقت ہمیں اجتماعی دہشتگردی کا سامنا ہےاورمجھے یقین ہے کہ جی ٹونٹی اجلاس سے اس بارے میں قطعی فیصلہ سامنے آئے گا ۔ ملاقات کے بعد صدر ایردوان نے کہا کہ صدر اوباما کیساتھ شام میں داعش کیخلاف جدوجہد کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا گیا اور۴ اس بات پر اتفاق رائے ظاہر کیا گیا کہ ماڈل حصہ دار اور سٹریٹیجک حصہ دار کی حیثیت سے مستقبل میں ہمارا اتحاد و یکجہتی عالمی امن میں مدد گار ثابت ہو گا ۔
روزنامہ خبر ترک لکھتا ہے کہ پیرس میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد فرانس کیطرف سے دہشت گردی کیخلاف جدوجہد کا پیغام اور ہنگامی حالات کے نفاذ سے مغربی ممالک کی سلامتی کی پالیسیاں دوبارہ ایجنڈے میں آگئی ہیں ۔ 11 ستمبر کے حملے کے بعد امریکہ نے سلامتی کی تدابیر کو بڑھا دیا تھا ۔اب یہ موضوع زیر تجسس ہے کہ کیا فرانس بھی امریکہ کی طرح حفاظتی تدابیر کو اعلیٰ سطح پر لائے گا یا نہیں ۔کیا سخت ترین حفاظتی تدابیر سے عالمی دہشت گردی کو روکا جا سکے گا یا پھر آزادیوں اور یورپ کے دروازے پر کھڑے مہاجرین تدابیر سے متاثر ہونگے۔ ماہرین اس موضوع پر متفق ہیں کہ مہاجرین کو مستقبل میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔
روزنامہ صباح نے کھیلوں سے متعلق اپنی خبر میں لکھا ہے کہ پیرس میں دہشت گرد حملوں کے بعد یورو 2016 کو منسوخ کرنے کے بارے میں جو قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں یورو 2016 آرگنائزیش کے سربراہ جیک لالبرٹ نےان دعووں کے جواب میں کہا کہ پیرس حملوں کے بعد سلامتی کے موضوع پر اندیشے بڑھ گئے ہیں لیکن ہم یورو 2016 کے مقابلوں کو منسوخ نہ کرتے ہوئے دہشتگردوں کے کھیل کو ناکام بنائیں گے ۔
روزنامہ ینی عقد نے پیرس میں ہونے والےدہشت گرد حملوں کے بارے میں اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ان حملوں کا اسلام سے رابطہ قائم نہیں کیا جانا چاہئیے ۔ سول سوسائیٹی کے نمائندوں نے کہا ہے کہ مغربی ممالک کیطرف سے اسلامی جغرافیے میں قبضے اور قتل عام نے دہشت گردی کے واقعات کو بھی ہوا دی ہے ۔ انھوں نے مغربی ممالک سے دہشت گردوں کو مالی امداد کی فراہمی اور اسلامی ممالک میں خون ریزی کا سبب بننے والی پالیسوں کو ترک کرنے کی اپیل کی ہے۔
روزنامہ سٹار نے " ترکی کی امداد کو بڑھایا جائے" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بانکی مون نے جی ٹوئنٹی سربراہان کے اجلاس کے دائرہ کار میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شام کے مسئلے کو حل کرنا اولین معاملہ ہونا چاہئیے ۔ عالمی برادری کو مہاجرین کے لیے اپنی سرحدوں کو کھولنے والے ترکی اور لبنان کی امداد کو ہر صورت میں بڑھانے کی ضرور ت ہے ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں