ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

ترک ذرائع ابلاغ

240729
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں

روزنامہ ینی شفق " عثمانیوں کی تعریف" کے زیر عنوان لکھتا ہے کہ امریکہ کے شہر نیو یارک میں ترکی، آسڑیلیا اور نیو زی لینڈ کے زیر اہتمام " معرکہ ہائے چناق قلعے کی صد سالہ یاد: تاریخ، قومی مفاہمت و دوستی" کے عنوان سے منعقدہ کانفرس سے خطاب کرنے والے مورخین نے عثمانی افواج کی کمان اور کنٹرول کی ڈھانچے کے برطانویوں سے کہیں زیادہ مؤثر ہونے کی وضاحت کی ہے۔
روزنامہ صباح " انزاک کے نواسوں، پوتوں کا مہتر بینڈ کے ساتھ خیر مقدم" جلی سرخی لگاتے ہوئے اپنی خبر میں لکھتا ہے کہ معرکہ ہائے چناق قلعے کی صدسالہ تقریبات میں شرکت کی غرض سے بحری جہاز کے ذریعے 36 دن کے طویل سفر کے بعد امریکہ پہنچنے والے 2 ہزار 7 سو انزاک باشندوں کا مہتر بینڈ اور سرخ قالین بچھاتے ہوئے استقبال کیا گیا۔ اس ٹور کا انعقاد کرنے والی گیلی پولی کروز ایجنسی کے مالک نے اس شاندار استقبالیہ سے انتہائی خوش ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے دوران مزید گروپ وہاں آئیں گے۔
روزنامہ ملیت نے " اطالوی فرنیچر کی دھاک" کے عنوان کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے کہ اطالوی فیشن کے فرنیچر کی علامت کی حیثیت حاصل کرنے والی سالونے انٹر نازیونالے دیل موبیلے نمائش ترک فرنیچر سازوں کی بھی میزبانی کر رہی ہے۔ اس نمائش کے اہتمام کے بیک وقت میلان میں منعقدہ ہفتہ فرنیچر ڈیزائن میں پہلی بار تر کوالٹی منصوبے کے ذریعے ترک فرنیچر کو بھی متعارف کرایا جا رہا ہے۔ شہر کے بل بورڈز ترک فرنیچر کے طرح طرح کے اشتہارات چسپاں کیے گئے ہیں۔
روزنامہ وطن " لگزری رہائش گاہ میں پر کشش ترین موقع ترکی سے" عنوان کے تحت لکھتا ہے کہ مہنگی رہائش گاہوں اور تجارتی مقامات پر توجہ دینے والی امریکی غیر منقولہ مشاورتی فرم کول ڈویل بینکر گلوبل کے نائب چیئر مین مشل فشر نے غیر منقولہ سرمایہ کاری میں امریکہ، برازیل اور چین کے بعد چوتھے نمبر پر رہنے والے ترکی کے بڑی اہمیت کے حامل ہونے کا کہتے ہوئے کہا ہے کہ "دنیا کی کئی منڈیاں ترکی کی حد تک پر کشش نہیں ہیں۔ امسال امریکہ میں اس حوالے سے دس فیصد کی شرح نمو کی توقع کی جاتی ہے تو ترکی کی شرح نمو کے اس سے بھی زیادہ ہونے پر ہم یقین رکھتے ہیں۔ لگزری اور تجارتی غیر منقولہ کے کاروبار میں ترکی میں اہم مواقع پائے جاتے ہیں۔ ترکی اپنے محل وقوع کے اعتبار سے بھی غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ایک پُر کشش ملک ہے۔"
روزنامہ ینی شفق " ایک سو ملکوں سے مریض شفا کی تلاش میں ترکی آتے ہیں" کے زیر عنوان لکھتا ہے کہ نجی اسپتالوں اور حفظان صحت کے اداروں کی انجمن کے زیر اہتمام امراض کے خلاف مشترکہ علاج معالجہ اجلاس میں شرکت کرنے والے وزارت صحت کے ایک اعلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ترکی آنے والے مریضوں کا 80 فیصد عراق، جرمنی، آذربائیجان اور بلغاریہ سے تعلق رکھتا ہے۔
ان مریضوں میں ہر طرح کی شکایت کے حامل لوگ شامل ہوتے ہیں ۔ حتی پلاسٹک سرجری کے لیے بھی ترکی کو ترجیح دینے والے مریضوں کی تعداد بھی خاصی زیادہ ہے۔
روزنامہ خبر ترک " قونیا میں ڈاکٹروں کا ایک شاندار کارنامہ" جلی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ دنیا میں پہلی بار نجم الدین ایر بکان یونیورسٹی کی فکیلٹی آف میڈیسن کے دو ڈاکٹروں نے آورتا وینز کی شکایت ہونے والے مریض کا کامیاب آپریشن کرتے ہوئے اس شعبے میں پہلی بار کامیابی حاصل کی ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں