ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 08.01.15

ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 08.01.15

177120
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں 08.01.15

*** روزنامہ ریڈیکل نے اپنی انٹر نیٹ سائٹ پر "ترکی کی طرف سے پیرس میں قتل عام پر ردعمل" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھا ہے کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جریدہ چارلی ہیبڈو کے دفتر پر 12 افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے مسلح حملے پر ترکی کی طرف سے سخت ردعمل پیش کیا گیا ہے۔ ترکی کے وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ترکی کی حیثیت سے ہم ہر طرح کی دہشت گردی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملہ پوری انسانیت پر حملے کی حیثیت رکھتا ہے"۔


***روزنامہ صباح نے "یورپی یونین کے ساتھ سب سے زیادہ تعاون کرنے والے 3 ممالک میں سے ایک ہم ہیں" کی سرخی کے ساتھ وزیر توانائی و قدرتی وسائل تانر یلدز کے بیان کو شائع کیا ہے۔ تانر یلدز نے کہا ہے کہ اگرچہ ہم سیاسی وجوہات کی بنا پر یورپی یونین میں شامل نہیں ہیں لیکن توانائی کا مذاکراتی باب نہ کھلنے کے باوجود 28 یورپی یونین ممالک میں سے یونین کے ساتھ سب سے زیادہ تعاون کرنے والے تین ممالک میں سے ایک ہم ہیں۔ یلدز نے کہا کہ ہم توانائی کو پُر امن مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں اور اسے ہم ایک مستقل عمومی پالیسی اور ایک مستقل ترکی کی پالیسی کے لئے کر رہے ہیں۔


***روزنامہ ملّیت "باربروس مزید 3 ماہ تک گیس کی تلاش کا کام جاری رکھے گا" کی سرخی کے ساتھ شائع کردہ خبر میں لکھتا ہے کہ قبرصی یونانی انتظامیہ کے یک طرفہ طور پر بحر روم میں گیس کی تلاش کو جاری رکھنے کی وجہ سے شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی طرف سے گیس کی تلاش کا کام کرنے پر مامور باربروس خیر الدین پاشا نامی ترکی کے بحری جہاز کے کام کے دورانیے کو 6 اپریل تک بڑھا دیا گیا ہے۔ موضوع سے متعلق اپنے بیان میں شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے صدر درویش ایر اولو نے کہا ہے کہ یونانیوں کے منفی طرزعمل کا اظہار کرنے اور تلاش کو جاری رکھنے سے متعلق بیان جاری کرنے کی وجہ سے نوبت یہاں تک پہنچی ہے۔


***روزنامہ آقشام "اب تاج مشرق کے سر پر ہوگا" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ ترکی کے وزیر رسل ورسائل، نیوی گیشن اور مواصلات لطفی ایلوان نے کہا ہے کہ ترکی کا تیسرا بڑا سسپنشن بریج 'نصیبی پُل' ضلع آدیامان اور دیار بکر کے درمیان زمینی فاصلے کو کم کر دے گا۔ ٹیکنالوجی اور تکنیک کے حوالے سے یہ پُل ترکی کا پہلا اور دنیا کا ایک نادر پُل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی اب دنیا کی جدید ترین اور ٹیکنالوجک پیش رفتوں کو استعمال کر سکنے والے ملک کی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔ اس پُل کی مدد سے ہم جنوب مشرقی اناطولیہ کے ایک حصے کو مغربی حصے کے ساتھ ملا رہے ہیں۔


***روزنامہ وطن "ترکی کا ایک ایسا شہر جسے روسی کبھی بھی نظر انداز نہیں کر سکتے" کی سرخی کے ساتھ لکھتا ہے کہ روسی سیاح ترکی سے اور خاص طور پر ترکی کے شہر انطالیہ سے دور نہیں رہ سکتے۔ انطالیہ گورنر دفتر اور ٹوئر ازم ڈائریکٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال 2014 میں انطالیہ آنے والے سیاحوں کی تعداد گذشتہ سال کے مقابلے میں3.52 فیصد کی شرح سے بڑھتے ہوئے 11 ملین 9 لاکھ 41 ہزار 954 تک پہنچ گئی۔ ان سیاحوں میں اکثریت روسی سیاحوں کی تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق سال 2014 میں انطالیہ میں سب سے زیادہ سیاح بھیجنے والے ممالک میں سے روس 30.32 فیصد سیاحوں کے ساتھ پہلے نمبر پر تھا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں