ترکی کے اخبارارت سے جھلکیاں 14 ۔11 ۔24

203677
ترکی کے اخبارارت سے جھلکیاں   14  ۔11  ۔24


روزنامہ ملیت نے " ترکی کی یورپی یونین میں عدم شمولیت نقصان دہ ہو گی " کے زیر عنوان اپنی خبر میں ترکی کی یورپی یونین میں شمولیت کی بھرپور حمایت کرنے والے یورپی سیاستدان ہینس سووبو ڈا کے بیان کو جگہہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ انھوں نے سابانجی یونیورسٹی میں " مذاکرات اور یورپ میں ترکی کا مستقبل " نامی پینل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ترکی کو یورپی یونین کا رکن نہ بنایا گیا تو دونوں فریق باحیات رہیں گے لیکن پالیسیوں کو طاقتور بنانے کا موقع ہاتھ سے نکل جائے گا ۔اگر علاقے کی دو طاقتو رسیاسی طاقتوں ترکی اور یورپی یونین نےاتحاد و یکجہتی کا موقع ہاتھ سے گنوا دیا تو مستقبل میں ہمارے کردار پر منفی اثرات مرتب ہو نگے ۔میں نے ہمیشہ ترکی اور یورپی یونین کےدرمیان مذاکرات کو جاری رکھنے کے ساتھ ساتھ باہمی تعلقات کو بھی مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کرنے کے نظریے کا دفاع کیا ہے ۔
روزنامہ اکشام نے" امریکہ کا اعلان " جلی سرخی کیساتھ وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ افسر کے بیان کو جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ داعش کیخلاف جدوجہد کے دائرہ کار میں انجیر لک کے ہوائی اڈے کو مخلوط قوتوں کیطرف سے استعمال کرنے کے موضوع پرمذاکرات جاری ہیں ۔اگر مطابقت ہو گئی تو مخلوط قوتیں اس اڈے کو استعمال کر سکیں گی ۔
روزنامہ وطن نے اقتصادیات سے متعلق اپنی خبر میں لکھا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ نے ترکی کے بارے میں چارشقوں پر مبنی ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں ترک حکام کو اس سال کے آغاز میں پیدا ہونے والے اقتصادی بحران پر قابو پانے کے لیے اپنائی جانے والی پالیسیوں کیوجہ سے مبارکباد دی ہے اور لیکن متعدد رسک اور مکرو اکانومک پالیسیوں پر پوری طرح عمل درامد نہ کرنے کیوجہ سے ترکی کو خبر دار کیا ہے ۔
روزنامہ صباح لکھتا ہے کہ ٹرکش ایمپلائمنٹ ایکسچیج کیطرف سے بیرون ملک بھیجے جانے والے مزدوروں کی تعداد 2000 میں 13645 تھی جو 2013 میں بڑھ کر 55 ہزار تین لاکھ انہتر تک پہنچ گئی ہے ۔ان میں سے 33863 افراد کو پہلے 8 ماہ میں بھیجا گیا ہے۔جن ممالک کو مزدور بھیجے گئے ہیں ان میں روس سر فہرست ہے ۔ روس جانے والے مزدور وں کی تعداد 7652 ہے ۔عراق جانے والے مزدوروں کی تعداد میں 51 فیصد کمی ہوئی ہے اور صرف 6598 مزدور عراق جا سکے ہیں ۔قازقستان جانے والے مزدوروں کی تعداد میں 257 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔
روزنامہ سٹار کیمطابق آسٹریلیا کے فلم ایکٹر اور ہدایتکار روزیل کرو نے سیون نیٹ ورک چینل پر ترکی میں عکس بندی کی جانے والی اور عنقریب ہی سینیما میں دکھائی جانے والی فلم " دی واٹر ڈائیونر " سے متعلقہ سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جہاں تک میرا خیال ہے اب ایک صدی قبل کی اس میتھالوجی پر روشنی ڈالنے کا وقت آ گیا ہے کہ ہم نے ایک خود مختار ملک پر قبضہ کیا تھا لیکن قبضے کے لفظ کو کبھی بھی زبان پر نہیں لا یا گیا تھا ۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں