ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 09.11.2014

ترک ذرائع ابلاغ

186434
ترکی کے اخبارات سے جھلکیاں - 09.11.2014


*** روزنامہ صباح نے " یورپی یونین کے مطابق فلسطین کو ایک آزاد ریاست کی حیثیت دے دینی چاہیے" کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی اور سیکورٹی کی ہائی کمیشنر فیڈریکا مغِرینی Federica Migherini نے اپنے دورہ غزہ کے دوران فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یورپ کے بیسیوں ممالک فلسطین کو ایک آزاد مملکت کے طور پر تسلیم کرنے کی تیاریاں کرچکے ہیں ۔

***روزنامہ سٹار نے " اسرائیل کے اقوام متحدہ میں کئی ایک انکل موجود ہیں " کی سرخی کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ترکی کے نائب وزیراعظم نعمان کرتولمش نے کہا ہے کہ 47 سال کے بعد پہلی بار اسرائیلی فوجی اپنے گندے جوتوں کے ساتھ مسجدِ اقصیٰ میں داخل ہوئے ہیں اور دنیا ان فوجیوں کا تماشا دیکھ رہی ہے اور کوئی بھی کچھ کرنے والا نہیں ہے کیونکہ اسرائیل کے اقوام متحدہ میں کئی ایک انکل موجود ہیں۔

***روزنامہ ینی شفق نے " وحشت کی تعریفیں " کے زیر عنوان اپنی خبر میں لکھا ہے کہ متحدہ امریکہ کے چیف آف سٹاف جنرل مارٹن ڈیمپسی Martin Dempsey نے ایک بیان دیتے ہوئے فلسطین میں 490 بچوں کی ہلاکت اور اکیاون روز جاری رہنے والے غزہ کے حملوں کی خوب تعریف کی ہے۔ امریکی چیف آف سٹاف نے اس بات کا بھی اظہار کیا ہے کہ ہم نے اسرائیل کی ان کامیابیوں سے متاثر ہو کر اپنے ٹیمیں بھی اسرائیل روانہ کی ہیں تاکہ اسرائیل سے اس بارے میں کچھ سیکھا جا سکے۔ جنرل ڈیمپسی کے اس بیان پر اسرائیل خود بھی حیرانگی کا اظہار کیا ہے۔

***روزنامہ اقشام نے Aspen کی پیداوار میں ترکی نیا ریکارڈ قائم کر رہا ہے" کی سرخی کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے کہ ترکی نے کھانوں کے تیل ، غذائی اجناس، کیمیکل، کاسمیٹک کی صنعت اور بائیو ڈیزل میں استعمال کیے جانے والے Aspen کی پیدا وار میں اپنے اہداف کو مزید بڑھا دیا ہے۔ اخبار کے مطابق سن 2002 میں آسپین کی پیداوار صرف 25 ٹن تھی جو سن 2013 میں بڑھ کر 45 ہزار ٹن تک پہنچ گئی ہے اور اس سال کے اواخر تک آسپین کی پیداوار کو 75 ہزار ٹن تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

***روزنامہ وطن نے " پیشوں میں سے نصف پیشے تاریخ کا حصہ بن جائیں گے" کے زیر عنوان خبر میں لکھا ہے کہ عالمی شہرت یافتہ 220 ماہرین کی جانب سے مستقبل کے بارے میں تیار کردہ رپورٹ
" The Future of Work and the Workplace "میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ دور میں استعمال کیے جانے والے کئی ایک پیشوں کی مستقبل میں کوئی ضرورت باقی نہیں رہ جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق مستقبل میں کسٹمر سروس اور درمیان درجے کے منتظمین کی مختلف پیشوں میں کوئی ضرورت محسوس نہ ہو گی جس کی وجہ سے یہ پیشے ختم ہو کر رہ جائیں گے اور یہ تمام فرائض کمپیوٹرز کی جانب سے انجام دیے جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق سن 2030 تک پراپرٹی کا سارا کام آن لائن ہی کیا جا سکے گا۔

***روزنامہ خبر ترک نے اپنے کھیلوں کے صفحے میں " کراٹے میں چمپین" کی سرخی کے تحت اپنی خبر میں لکھا ہے کہ جرمنی میں منعقد ہونے والے 22 ویں عالمی کراٹے چمپین شپ میں ترک خواتین میں سراپ اؤز چیلیک نے 50 کلو کی کیٹگری میں اور مردوں میں 84 کلو کی کیٹگری میں انیس ایرکان نے عالمی چمپین ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں