چین: واشنگٹن انتظامیہ تحریکی اقدامات کرنا بند کرے

چین کی سلامتی  کے لئے نقصان دہ ان  تحریکی اقدامات  کو بند کریں ، بیجنگ انتظامیہ اپنی قومی خود مختاری  اور سلامتی  کے تحفظ کے لئے ضروری  اقدامات کرنا جاری رکھے گی: لُو کانگ

980208
چین: واشنگٹن انتظامیہ تحریکی اقدامات کرنا بند کرے

چین نے امریکہ کے جنگی بحری جہازوں کے بحیرہ جنوبی چین  میں شیشا جزائر کے پانیوں میں داخل ہونے کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے اور واشنگٹن انتظامیہ سے تحریکی اقدامات کو بند کرنے کی اپیل کی ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لُو کانگ نے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی بحری بیڑے کے ہگنز اور اینٹی ایٹیم نامی لڑاکا بحری جہازبلا اجازت مذکورہ علاقے میں داخل ہوئے ہیں۔ چین  امریکہ کے ان اقدامات سے نہایت ناخوش ہے اور بھرپورشکل میں ان کی مخالفت کرتا ہے۔

لُو نے اپنے بیان میں واشنگٹن انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ "چین کی سلامتی  کے لئے نقصان دہ ان  تحریکی اقدامات  کو بند کریں"۔

انہوں نے کہا ہے کہ بیجنگ انتظامیہ اپنی قومی خود مختاری  اور سلامتی  کے تحفظ کے لئے ضروری  اقدامات کرنا جاری رکھے گی۔

چین کی وزارت دفاع نے بھی جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کے جنگی بحری جہازوں کو علاقے کو ترک کرنے  کے معاملے میں متنبہ کرنے کے لئے چین کے جنگی بحری جہازوں کو علاقے کی طرف روانہ کر دیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شیشا جزائر چین  کی حاکمیت میں ہیں اور چین، امریکہ کے، قانون کی خلاف ورزی کرنے کی بھرپور شکل میں مخالفت کرتا ہے۔ چین کا بحری بیڑہ سمندر اور فضا میں متوقع جھڑپوں  کے مقابل تیاری کو تقویت دینے، دفاعی طاقت میں اضافہ کرنے، قومی خودمختاری و سلامتی اور علاقائی امن و استحکام کا تحفظ کرنے کا مصّمم ارادہ رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ بحیرہ جنوبی چین  میں چین ایک تواتر سے امریکہ  کے جنگی بحری جہازوں کے مقابل آتا رہتا ہے ۔ یہ بحیرہ دنیا کی اہم ترین بحری گزرگاہوں میں سے ایک ہے اور ہائیڈروکاربن کے وسیع ذخائر کا حامل ہے۔

چین نے 1947 میں 9 لکیروں پر مشتمل ایک نقشہ شائع کر کے جنوبی بحیرہ چین کے 80 فیصد سے زائد حصے پر اپنے حق کا دعوی کیا تھا  تاہم اسی علاقے پر فلپائن، ویتنام، ملایشیا ، برونائی اور تائیوان  بھی حاکمیت کا دعوی کرتے ہیں۔

بیجنگ انتظامیہ کے متنازع پانیوں میں تعمیر کردہ مصنوعی جزائر  پر قائم کردہ فوجی بیسوں کو مسلح کرنے کے بارے میں دعوے چین کی علاقائی ممالک  کے ساتھ کشیدگی کا سبب بن رہے ہیں۔



متعللقہ خبریں