مذہب کی آڑ میں انتہا پسندی کی ہرگز اجازت نہ ہوگی: صدرِ چین شی جن پنگ

چینی صدر  شی جن پنگ کے مطابق مذہب کی آڑ میں غیر ملکی مداخلت اور ملک میں ’انتہا پسندانہ ‘ نظریات کو پنپنے سے روکنے کے لیے چوکس رہنا ہو گا۔ چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق انھوں نے یہ بات بیجنگ میں پارٹی کے مذہب کی جانب رویے کے خدوخال بتاتے ہوئے کہی

477230
مذہب کی آڑ میں انتہا پسندی  کی ہرگز اجازت نہ ہوگی: صدرِ چین شی جن پنگ

چینی صدر  شی جن پنگ کے مطابق مذہب کی آڑ میں غیر ملکی مداخلت اور ملک میں ’انتہا پسندانہ ‘ نظریات کو پنپنے سے روکنے کے لیے چوکس رہنا ہو گا۔

چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق انھوں نے یہ بات بیجنگ میں پارٹی کے مذہب کی جانب رویے کے خدوخال بتاتے ہوئے کہی۔

چین میں لاکھوں بدھ، مسلمان اورعیسائی بستے ہیں۔ شی جن پنگ نے انھیں مذہبی آزادی کا وعدہ تو کیا ہے، لیکن اس آزادی پر قدغنیں بھی عائد ہیں۔

 اس دور روزہ کانفرنس میں چینی صدر نے کہا کہ  ملک میں برسراقتدار کیمونسٹ پارٹی کے مذہب کے بارے تصورات اور پالیسیوں کو انٹرنیٹ کے ذریعے فروغ دیا جائے گا۔

چین نے 1970 کی دہائی میں مذہب کو جڑ سے اکھاڑ دینے کی کوشش ترک کر کے مساجد، چرچوں اور دوسری عبادت گاہوں پر سرکاری کنٹرول کی حکمتِ علمی اختیار کی تھی۔

 



متعللقہ خبریں