ترکیہ دنیا بھر میں نمایاں ثالث کے طور پر ابھرا ہے، وزیر خارجہ چاوش اولو
"صدر ایردوان کی سفارتی قیادت کے بغیر، اناج کے معاہدے میں توسیع یا قیدیوں کا تبادلہ ممکن نہیں تھا۔"
وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے روس اور یوکرین کے درمیان صدر رجب طیب ایردوان کے سفارتی سرگرمیوں کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ" اسی کے نتیجے میں اناج کے معاہدے میں توسیع اور قیدیوں کا تبادلہ ممکن ہوا۔
میولود ۔اوش اولو نے اس بات کا اظہار امسال استنبول میں 6ویں بار منعقد ہونے والے TRT ورلڈ فورم سے خطاب میں کیا۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اعتماد، قیادت اور کامیابی حاصل کرنے کی صلاحیت کامیاب ثالثی کی کوشش کے مرکز میں ہے، چاوش اولو نے کہا، "صدر ایردوان کی سفارتی قیادت کے بغیر، اناج کے معاہدے میں توسیع یا قیدیوں کا تبادلہ ممکن نہیں تھا۔"
انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ ہم نے مستقبل کے ثالثیوں کو بھی تیار کیا ہے اب "صومالیہ سے لیکر وینزویلا تک، بلقان سے لے کر مشرق وسطیٰ تک، ہم سہولت کار یا ثالث کے طور پر بھی اعلیٰ مقام رکھتے ہیں۔ یوکرین ۔ روس جنگ کے دوران ہماری کوششیں ماضی قریب میں اس چیز کی مثال کو تشکیل دیتی ہیں۔ "
وزیر چاوش اولو نے ترکیہ ریڈیو ٹیلی ویژن کارپوریشن کا اس فورم کو کامیاب بنانے پر شکریہ ادا کیا۔
ترک وزیر نے فورم سے پیشتر رواندا کے ہم منصب ونسنٹ بیروطہ اور مالٹا کے سابق وزیر خارجہ ایوارسٹ باروتولو سے بھی ملاقاتیں کیں۔
متعللقہ خبریں
ترک صدر ایردوان کی طرف سے آذربائیجان کے یوم پرچم کی مبارکباد
صدر ایردوان نے آذربائیجان کے ریاستی یومِ پرچم کے موقع پر سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ جاری کی۔