سابق امریکی صدر کو 35 فراڈ کیس میں 35 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا جرمانہ
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف اثاثوں کی مالیت بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے کیس کی سماعت نیویارک کی مقامی عدالت میں ہوئی
امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ، ان کے بچوں اور ان کی کمپنیوں کے خلاف دائر مقدمے میں "برسوں تک رئیل اسٹیٹ انڈسٹری میں بہت سے لوگوں اور اداروں کو دھوکہ دینے کی پاداش میں"35 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کر دکیا گیا۔
جج آرتھر اینگورون نے طویل مدت سے رائے عامہ میں موضوع بحث ہونے والے اس مقدمے پر اپنا فیصلہ صادر کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف اثاثوں کی مالیت بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے کیس کی سماعت نیویارک کی مقامی عدالت میں ہوئی۔
ٹرمپ کے بیٹے ایرک اور ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر بھی اس مقدمے میں ذمہ دار پائے گئے اور ہر ایک کو 40 لاکھ ڈالر سے زیادہ جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔
جج کا حکم نیویارک کی ریاست کے اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز کی فتح ہے۔ انہوں نے ٹرمپ پر فائدے اٹھانے کے لیے غلط طریقے استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے، اس کے ازالے کے لیے 37 کروڑ ڈالر ادا کرنے ، اور ساتھ ہی انہیں ریاست میں کاروبار کرنے سے روکنےکےلیے کہا تھا۔
ٹرمپ نے 2 اکتوبر 2023 سے نیویارک میں ہونے والی سماعتوں میں بار بار شرکت کی، حالانکہ وہ ایسا کرنے کے پابند نہیں تھے، اور اپنے خلاف الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقدمہ "سیاسی محرکات" سے دائر کیا گیا تھا۔
متعللقہ خبریں
پیرو میں بس کھائی میں جا گری،23 افراد ہلاک
جنوبی امریکی ملک پیرو میں ایک مسافر بس کھائی میں گرنے سے 23 افراد ہلاک ہو گئے ہیں