امریکہ: بلنکن۔ السوڈانی ملاقات، امریکی سفارت خانے پر حملے کی مذّمت

یہ حملہ عراق کی خود مختاری اور آزادی  کی بیخ کنی کرتا ہے اور ایرانی حمایت یافتہ  عسکریت پسندوں کی طرف سے کیا گیا ہے: انتھونی بلنکن

2076089
امریکہ: بلنکن۔ السوڈانی ملاقات، امریکی سفارت خانے پر حملے کی مذّمت

امریکہ کے وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے گذشتہ ہفتے عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارت خانے پر حملے کی مذّمت کی ہے۔

امریکہ وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو مِلّر  نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ  انتھونی بلنکن نے عراق کے وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی کے ساتھ ٹیلی فونک ملاقات کی ہے۔

مذاکرات میں بلنکن نے 8 دسمبر کو بغداد میں امریکی سفارت خانے پر حملے کی  اور حالیہ ہفتوں میں عراق اور شام میں امریکی عملے کے خلاف جاری کاروائیوں کی مذّمت کی ہے۔

مذاکرات میں بلنکن نے، سوڈانی کی طرف سے 8 دسمبر کے حملے کی مذّمت  "بعنوان دہشت گردانہ کاروائی"  کا اور عراقی حکومت کی طرف سے حملہ آوروں کے خلاف عدالتی کاروائی کے وعدے  کا خیر مقدم کیا  ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ" یہ حملہ عراق کی خود مختاری اور آزادی  کی بیخ کنی کرتا ہے اور ایرانی حمایت یافتہ  عسکریت پسندوں کی طرف سے کیا گیا ہے"۔

مذاکرات میں فریقین نے قریبی اور دو طرفہ  رابطے  پر بھی اتفاق کیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل کی طرف سے 7 اکتوبر سے غزّہ پر جاری حملوں کے بعد سے عراق اور شام میں امریکی فوجی بیسوں پر حملوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے۔

اسرائیل کے ساتھ امریکی حمایت کے خلاف بطور  احتجاج  کئے  گئے ان حملوں میں سے اکثریت کی ذمہ داری "عراق اسلامی مزاحمت" نامی ملیشیا گروپ نے قبول کر لی ہے۔



متعللقہ خبریں