معزول نائجر صدر کی امریکی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک بات چیت
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کے بیان کے مطابق، بلنکن نے بات چیت کے دوران "جمہوریت کی اہمیت" پر زور دیا
متحدہ امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے نائجر میں ہونے والے واقعے کو "بغاوت" قرار دینے کی تیاری میں ہونے کی خبروں کے بعد معزول رہنما صدر محمد بزوم سے فون پر بات کی جب یہ اطلاع ملی کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے نائجر میں ہونے والے واقعے کو "بغاوت" قرار دینے کی تیاری کر رہی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کے بیان کے مطابق، بلنکن نے بات چیت کے دوران "جمہوریت کی اہمیت" پر زور دیا۔
بلنکن نے امریکہ کے ان لوگوں کی فوری رہائی کے مطالبے کا اعادہ کیا جنہیں فوج نے اقتدار سنبھالنے کے بعد بلاجواز حراست میں لیا تھا۔
امریکی پریس نے لکھا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ یہ فیصلہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے کہ 26 جولائی کو نائجر میں فوج کا اقتدار پر قبضہ "بغاوت" کے قانونی معیارات پر پورا اترتا ہے۔
امریکہ میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ نائیجر کی جانب سے ملک میں پیش آنے والے واقعات کو بغاوت کے طور پر بیان کرنے میں تاخیر ہوئی کیونکہ اس نے افریقہ کے ساحلی علاقے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
نائجر میں، صدر محمد بزوم کو 26 جولائی کو صدارتی گارڈ رجمنٹ کے عناصر نے حراست میں لے لیا، اور اسی شام فوج نے اعلان کیا کہ انہوں نے اقتدار پر قبضہ کر لیا ہے۔
متعللقہ خبریں
غزہ میں "جنگ کے بعد قائم کیے جانے والے عسکری یونٹ کی قیادت ایک امریکی کرے گا، دعوی
غزہ پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے بعد، ایک سیکورٹی فورس کا تقرر کیا جائے گا
پاپوا نیو گنی میں مٹی کے تودے گرنے سے اموات کی تعداد 300 سے متجاوز
1,182 مکانات مٹی تلے دب گئے اور 300 سے زیادہ افراد کی جانیں ضائع ہونے کا اندازہ لگایا گیا ہے