افغانستان میں امریکہ کو جنگ میں شکست ہوئی ہے: چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی

ABC ٹیلی ویژن کو اپنے بیان میں، ملی نے افغانستان میں امریکی جنگ اور 2022 میں اس ملک سے اس کے انخلاء کے بارے میں جائزہ پیش کیا

2037734
افغانستان میں امریکہ کو جنگ میں شکست ہوئی ہے: چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی

امریکہ کے چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے کہا ہے کہ افغانستان میں ان کے ملک کی جنگ ان کی خواہاشات کے مطابق   ختم نہیں ہوئی  ہے بلکہ بڑے پیمانے پر اس میں شکست ہوئی  ہے۔

ABC ٹیلی ویژن کو اپنے بیان میں، ملی نے افغانستان میں امریکی جنگ اور 2022 میں اس ملک سے اس کے انخلاء کے بارے میں جائزہ پیش کیا ۔

افغانستان میں جنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ملی نے کہایہ ان کی خواہاشات کے مطابق جنگ ختم نہین ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب دشمن اس سرمائے پر قبضہ کر لیتا ہے جس کی آپ حمایت کرتے ہیں، تو یہ ایک اسٹریٹجک دھچکا ہے، ایک اسٹریٹجک ناکامی ہے۔

ملی نے کہا ک بڑے پیمانے پر اس جنگ میں شکست ہوئی ہے۔ ہم طالبان اور ان کے اتحادیوں سے 20 سال سے زیادہ عرصے سے لڑ رہے ہیں۔ وہ دارالحکومت میں بہت سی وجوہات کی بنا پر غالب رہے کہ میرے پاس ابھی جانے کا وقت نہیں ہے۔ یقیناً، ہم میں سے اکثر 9/11 (2011 میں القاعدہ کے حملے) کے بعد سے کئی سالوں سے لڑ رہے ہیں۔ ہمیں اس پر افسوس ہے۔

انہوں نے کہا کہ  ہم نے یہ لڑائیاں پچھلے 10 دنوں یا 10 مہینوں میں نہیں  ہاری ہیں بلکہ  عام طور پر یہ کئی سالوں میں کئی موڑ اور تبدیلیوں کا مجموعی اثر ات  ہیں۔

 ملی نے کہا، جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ان غلطیوں سے اتفاق کرتے اور  افسوس کرتے ہیں  جس کی وجہ سے انہیں شکست سے دوچار ہونا پڑا ۔

انہوں  نے کہا کہ امریکی فوج کو افغانستان سے انخلاء پہلے شروع کر دینا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ یقیناً، ہم نے 11 ستمبر سے اب تک افغانستان میں 2,400 سے زیادہ فوجیوں کو کھو دیا ہے، ہمارے صرف 13 فوجی (2021 میں) کابل ہوائی اڈے پر حملےہلاک ہوئے ، جس پر انہیں بہت پچھتاوہ ہے۔

انہوں  نے کہا کہ  امریکی فوج نے 20 سال تک افغانستان سے حملوں کو روکا اور افغان عوام کو بہتر زندگی کی امید دلائی، ملی نے انخلا کے عمل کو، جس میں غلطیوں کے باوجود 124 ہزار افراد کو نکالا گیا، کو "ایک ناقابل یقین لاجسٹک کامیابی ہے۔



متعللقہ خبریں