امریکی صدر جو بائیڈن کا یوکرائنی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ٹیلی فونک رابطہ

ٹیلی فونک رابطے  کے بعد  وائٹ ہاؤس کے ایک تحریری بیان میں  کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماوں نے روسی جارحیت کے تحفظ  کے لیے یوکرین کی حمایت جاری رکھنے  پر بات چیت کی ہے

2004342
امریکی صدر جو بائیڈن  کا یوکرائنی صدر ولادیمیر زیلنسکی  سے ٹیلی فونک رابطہ

امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرائنی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو اپنے ملک کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔

جو بائیڈن نے زیلنسکی  سے ٹیلی فونک رابطہ کیا  ہے۔

ٹیلی فونک رابطے  کے بعد  وائٹ ہاؤس کے ایک تحریری بیان میں  کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماوں نے روسی جارحیت کے تحفظ  کے لیے یوکرین کی حمایت جاری رکھنے  پر بات چیت کی ہے۔

بائیڈن نے یوکرین کے لیے امریکہ کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ امریکہ یوکرین کو سیکورٹی، اقتصادی اور انسانی امداد فراہم کرتا رہے گا۔

بائیڈن نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے بھی فون پر بات  چیت کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیلی فونک  رابطہ   روس میں موجودہ پیش رفت کی روشنی میں اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ قریبی رابطہ کاری کا حصہ ہے، اور دونوں  رہنماؤں نے یوکرین کے لیے اپنی حمایت کی تصدیق کی ہے۔

نجی سیکیورٹی کمپنی ویگنر کے بانی یوگینی پریگوجن نے روسی فوج پر ویگنر پر حملے کا الزام عائد کرتے ہوئے جوابی کارروائی کی دھمکی دی، ویگنر کے جنگجو یوکرین چھوڑ کر روسٹو کے سرحدی علاقے میں داخل ہوگئے۔

پریگو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ  وہ میدانی کیمپوں میں واپس جائیں گےجبکہ  روسی صدارتی محل کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اعلان کیا کہ پریگوجن کے خلاف فوجداری عدالت میں مقدہ دائر کیا گیا ہے کو ختم کردیا گیا ہے  اور  تمام  افراد  بیلاروس چلے  جائیں گے۔



متعللقہ خبریں