عید کے موقع پر سوڈان میں ملکی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسسز کے درمیان فائر بندی کا اعلان

ہم شہریوں کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی پابندی کریں گے۔ ہم عزم اور چیلنج کے مرحلے میں ہیں، البرہان

1978075
عید کے موقع پر سوڈان میں ملکی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسسز کے درمیان فائر بندی کا اعلان

سوڈانی فوج نے اعلان کیا کہ جھڑپیں ہونے والی پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز  نے دارالحکومت خرطوم میں بتدریج "ہنگاموں کے مقامات" کو صاف کرنے کا مرحلہ شروع کر دیا ہے۔

سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز  کے درمیان جھڑپیں  شروع ہوئے ایک ہفتہ گزر چکا ہے۔ جھڑپوں کی وجہ سے کچھ مساجد نہیں کھولی گئیں اور کچھ میں نماز عید اور جمعہ کی نماز کے دوران صفیں خالی تھیں۔ بعض علاقوں میں لوگوں نے مساجد کے صحنوں میں نماز ادا کی۔

ریپڈ سپورٹ فورسز   نے عید کے پہلے روز سے لیکر 72 گھنٹوں تک "انسانی" فائر بندی پر عمل درآمد کرنے کا اعلان کیا تھا  تو ملکی فوج نے  بھی کل شام   عالمی حلقوں کی جانب سے  فائر بندی کی اپیلیوں  کی تعمیل کرنے کی اطلاع دی تھی۔

بعد ازاں ایک بیان میں فوج نے کہا ہے کہ "ان تمام خلاف ورزیوں کے باوجود جو ریپڈ سپورٹ فورسز   نے جنگ بندی کے اعلان کے بعد مختلف خطوں میں کیں، ہم شہریوں کی تکالیف کو کم کرنے کے لیے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی پابندی کریں گے۔ ہم عزم اور چیلنج کے مرحلے میں ہیں۔ "

سوڈان میں اقوام متحدہ کے انٹیگریٹڈ مشن کے سربراہ اور سوڈان میں اقوام متحدہ کے نمائندے وولکر پرتھیس نے تمام فریقین سے عید کے دنوں میں جنگ بندی پر عمل درآمد کرنے کے بین الاقوامی مطالبے کا اعادہ کیا تاکہ  جھڑپوں والے علاقوں میں پھنسے تمام شہریوں کے لیے محفوظ راستے کو یقینی بنانے کے لیے ضروری حالات پیدا کیے جاسکیں۔

کل سوڈانی فوج کے کمانڈر جنرل عبدالفتاح البرہان اور ریپڈ سپورٹ فورسز   کے کمانڈر محمد حمدان دگالو سے ٹیلی فون پررابطہ کرنے  کی اطلاع دینے والے بلنکن نے کہا کہ انہوں  نے فریقین سے اس عمل میں جنگ بندی کی تعمیل کرنے کا مطالبہ کیا۔

بلنکن نے  بتایا کہ "لیکن یہ واضح ہے کہ تنازعہ جاری ہے اور دونوں طاقتوں کے درمیان شدید عدم اعتماد ہے"  انہوں نے سفارتی عملے سمیت تمام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے لڑائی بند کرنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا کہ ہم گزشتہ سال سے سوڈان میں امریکیوں کو ملک کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے بارے میں خبردار کر رہے ہیں اور امریکی شہریوں کا انخلا ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔

 



متعللقہ خبریں