پیرو میں صدر مخالف احتجاجی مظاہرے ایک بار پھر شروع

دارالحکومت لیما  سمیت کئی شہروں کے مرکزی مقامات پر  مظاہرے کرنے والے عوام نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی

1934267
پیرو میں صدر مخالف احتجاجی مظاہرے ایک بار پھر شروع

پیرو میں حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں، جن میں صدر دینا بولوارتے کے استعفے اور قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

دارالحکومت لیما  سمیت کئی شہروں کے مرکزی مقامات پر  مظاہرے کرنے والے عوام نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔

گزشتہ دنوں کے مقابلے میں یہ احتجاج جزوی طور پر پُرسکون تھا،  اور یہ پولیس کے سخت حفاظتی اقدامات کے تحت   منعقد ہوا۔

مظاہرین نے انٹر سٹی ہائی ویز کو آمدورفت کے  لیے بند کر دیا جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

پریس کو بیان دینے والی صدر بولوارتے نے کارکنوں کے ساتھ بات چیت کرنے پر زور دیا اور کہا کہ "میں آپ کو لیما میں پرسکون اور امن کے  ماحول میں آنے  کی دعوت دیتی ہوں۔ آپ کے مطالبات کو پُر امن طریقے سے سننے کے لیے  ہم  اپنے دل و ہاتھوں کے دروازے کھول رہے ہیں۔ "

پیرو میں احتجاجی مظاہروں میں تیزی  آنے پر حکومت نے 15 جنوری کو کچھ علاقوں میں 30 دنوں کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کیا تھا۔

مظاہرین بولارتے  کے استعفیٰ، قبل از وقت انتخابات اور کانگریس کی تحلیل کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

پیرو  کے ذرائع ابلاغ  کے مطابق 11 دسمبر سے جاری حکومت مخالف مظاہروں میں 48 افراد ہلاک  اور700 سے زائد  زخمی  ہو ئے  ہیں۔



متعللقہ خبریں