استنبول: روس۔ یوکرین مذاکراتی اجلاس ختتام پذیر ہو گیا

ترکی صدارتی دولما باہچے دفتر میں منعقدہ اجلاس روس اور یوکرین فریقین کے وفود اور وفود سربراہان کے درمیان مذاکرات کے بعد اختتام پذیر ہو گیا

1803785
استنبول: روس۔ یوکرین مذاکراتی اجلاس ختتام پذیر ہو گیا

روس کے 24 فروری کو یوکرین کے خلاف جنگ کا آغاز کرنے کے بعد فریقین کے درمیان استنبول میں منعقدہ مذاکراتی اجلاس ختم ہو گیا ہے۔

صدارتی دولما باہچے دفتر میں منعقدہ اجلاس روس اور یوکرین فریقین کے وفود اور وفود سربراہان کے درمیان مذاکرات کے بعد اختتام پذیر ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے مذاکرات کے افتتاحی خطاب میں کہا تھا کہ "" ہمارا یقین ہے کہ ایک منصفانہ امن سب کے مفاد میں ہو گا۔ جھڑپوں کی طوالت سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں ہو سکتا"۔

انہوں نے کہا ہے کہ "علاقے میں بہت سے المیوں کے شاہد ملک کی حیثیت سے ہماری کوششوں کا واحد مقصد یہ رہا ہے کہ  بحیرہ اسود کے شمال میں ان المیوں سے مشابہہ صورتحال پیدا نہ ہو"۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ "ہم نے تمام بین الاقوامی پلیٹ فورموں پر پیش کردہ طرزِ عمل میں دونوں فریقین  کے حق، حقوق اور حساسیت کو نگاہ میں رکھا ہے۔ جلد از جلد فائر بندی کا قیام دونوں فریقین کے مفاد میں ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ " ہمارا خیال ہے کہ اس وقت ہم ایک ایسے مرحلے میں داخل ہو چُکے ہیں کہ جہاں مذاکرات سے ٹھوس نتائج حاصل کرنا ضروری ہے۔ موجودہ مرحلے میں بحیثیت وفود کے آپ نے ایک تاریخی ذمہ داری کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ پوری دنیا آپ سے ملنے والی اچھی اور خیر و برکت والی خبر کی منتظر ہے"۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ "آپ مذاکرات میں جو پیش رفت دِکھائیں گے وہ اگلے مرحلے میں بین الصدور مذاکرات کی زمین کو ممکن بنائے گی۔ اگر بین الصدور مذاکرات ہوتے ہیں تو ہم ان کی میزبانی کے لئے بھی تیار ہیں"۔

یاد رہے کہ اتوار کے روز ٹیلی فونک ملاقات میں ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان اور روس کے صدر ولادی میر پوتن نے روس۔یوکرین مذاکراتی وفود کے اگلے اجلاس کے استنبول میں انعقاد پر اتفاق کیا تھا۔

اس دوران یوکرین کے وزیر خارجہ دمترو کولیبا نے ملکی ذرائع ابلاغ کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "ترکی کے مذاکرات سے ہماری اوّلین اور کم سے کم طلب تو یہ ہے کہ انسانی مسائل کو حل کیا جائے اور سب سے بڑی طلب یہ ہے کہ فائر بندی کو یقینی بنایا جائے اور اس فائر بندی کے لئے قابل تجدید سمجھوتہ طے کیا جائے"۔



متعللقہ خبریں