روسی صدر پوتن یوکیرین پر قبضہ کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں، جو بائیڈن

حالیہ ایام  میں ہم نے روس کی حمایت یافتہ افواج کی طرف سے جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزیوں کا مشاہدہ کیا ہے

1781372
روسی صدر پوتن یوکیرین پر قبضہ کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں، جو بائیڈن

امریکی صدر جو بائیڈن  نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ  روسی صدر ولا دیمر پوتن یوکیرین پر قبضہ کرنے کا فیصلہ  کر لیا ہے۔

بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس میں کہا، "حالیہ ایام  میں ہم نے روس کی حمایت یافتہ افواج کی طرف سے جنگ بندی کی سنگین خلاف ورزیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔"انہوں نے اس  بات کا دفاع کیا  ان فورسز نے دونباس حملوں کا الزام یوکرین پر عائد کیا ہے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ روس بھی ایک انتہائی غلط معلومات کی مہم چلارہاہے، بائیڈن نے اشارہ دیا  کہ یہ سب بہانے ہیں جو روس یوکرین پر حملہ کرنے کے جواز ات میں استعمال کرے گا۔

بائیڈن نے کہا  کہ روس کے اس وقت یوکرین اور بیلاروس کی سرحدوں اور بحیرہ اسود میں ڈیڑھ لاکھ فوجی موجود ہیں۔

"ہمارے پاس اس  یقین  کی وجوہات موجود ہیں کہ  روس آنے والے ہفتوں میں حملہ کرے گا۔ ہمیں یقین ہے کہ یوکرین کے دارالحکومت کیف، جہاں 2.8 ملین بے گناہ انسان آباد ہیں کو نشانہ بنایا جائے گا۔"

ایک اخباری نمائندے کے سوال کہ’’کیا آپ کو اس  بات پر یقین ہے کہ پوتن نے یوکیرین پر قبضہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے؟‘‘ کے جواب میں  امریکی صدر نے کہا کہ  جی ہاں میرے  یقین کے مطابق  پوتن اس چیز کا فیصلہ کر چکے ہیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ  ہم نے روس کی یوکرین پر اپنے حملے کو جائز قرار دینے کی کوششوں کو ختم کرنے کے لیے ہر ممکنہ کوششیں صرف کی ہیں۔ بائیڈن نے کہا، "اگر روس اپنے منصوبے پر عمل درآمد کرتا ہے، تو یہ ایک تباہی اور انتخابات کی چال  پر مبنی ایک غیر ضروری جنگ ہو گی۔ امریکہ اور اس کے اتحادی نیٹو کی سرزمین کے ہر چپے  کا دفاع کرنے  کے لیے تیار ہیں۔ "

بائیڈن نے کہا کہ وہ یوکرین میں امریکی فوجی نہیں بھیجیں گے لیکن وہ اس ملک کو دفاعی امداد فراہم کرتے رہیں گے، "مغرب متحد اور پرعزم ہے۔ اگر روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو ہم بھی سخت پابندیوں عائد کرنے کے لیے تیار ہوں گے۔ میں ایک بار پھر دہرانا چاہوں گا کہ روس اب بھی سفارت کاری کا انتخاب کر سکتا ہے، ابھی بھی  زیادہ دیر نہیں ہوئی ہے۔"



متعللقہ خبریں