دہشت گرد تنظیم داعش دنیا بھر کے لیے خطرے کا باعث ہے: سیکرٹری جنرل انتونیوگیٹریس

سیکرٹری جنرل انتونیوگیٹریس کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو پیش کردہ تاہم  شائع نہ ہونے والی رپورٹ  جسے  اقوام ادا کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کرنے والی کمیٹی،  پابندیاں اور نگراں میکانزم اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے تیار کیا گیا ہے

1139624
دہشت گرد تنظیم داعش دنیا بھر کے لیے خطرے کا باعث ہے: سیکرٹری جنرل انتونیوگیٹریس

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گیٹریس نے کہا ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش  دنیا بھر کے لیے ابھی بھی خطرے کا باعث ہے۔

سیکرٹری جنرل انتونیوگیٹریس کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو پیش کردہ تاہم  شائع نہ ہونے والی رپورٹ  جسے  اقوام ادا کی دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کرنے والی کمیٹی،  پابندیاں اور نگراں میکانزم اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے تیار کیا گیا ہے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش عراق اور شام میں خفیہ نیٹ ورک کا  روپ  اختیار کر چکی ہے جس کی وجہ  سے    عالمی سطح پر یہ ابھی بھی خطرے  کا باعث ہے۔   رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رہا کیے جانے والے غیر ملکی جنگجووں کی واپسی اور ان  کے مقامات کی تبدیلی سے یہ خطرات اور بھی بڑھ گئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم داعش ابھی بھی ابوبکر البغدادی ہی  کی نگرانی میں کام کر رہی ہے   تاہم    اس کے  دیگر منتظمین میں تبدیلی دیکھی گئی ہے۔ اس تنظیم نے عراق میں مقامی سطح پر ہونے  والی کاروائیوں میں  اپنے اس   خفیہ  نیٹ ورک ہی کو استعمال کیا ہے اور اب یہ خفیہ نیٹ ورک پہلے سے زیادہ مضبوط ہوچکا ہے جس کے نتیجے میں اس طرح مقامی سطح پر بھی سیل قائم  کرتے ہوئے   اس نے اپنی  قوت میں اضافہ کیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ داعش کے عراق میں موجود نیٹ ورک  کی طرز کے نیٹ ورک کو دیگر ممالک میں بھی قائم   کرنے  کی   کوششیں کی جا رہی ہیں۔

رپورٹ  کے مطابق  داعش کا اصل مقصد استحکام کو نقصان پہنچانا، بنیادی ڈھانچوں کو تباہ کرنا اور اقتصادیات کو نقصان پہنچانا ہے اور اس مقصد کے لئے وہ عراق اور شام میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کافی حد تک کامیاب رہی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  داعش ابھی تک دہشت گردوں کے سب سے بڑے گروپ اور تنظیم کا روپ اختیار  کیے ہوئے  ہے اور اس کی جانب سے بڑے پیمانے پر ابھی بھی  حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔  

رپورٹ  کے مطابق  دہشت گرد تنظیم داعش  نے  کیمیاوی، بائیولوجیک اور نیوکلیئر سازوسامان استعمال کرنے کے  لیے بھی  اپنی کوششوں کو جاری رکھا ہوا ہے۔

رپورٹ  کے مطابق  جنگ کے میدان سے واپس آنے والے یا پھر رہا کئےجانے داعش کے جنگجوؤں نے ایک بار پھر اپنے آپ کو منظم کرتے ہوئے  اپنی قوت میں اضافہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ داعش میں شامل انتہا پسند خواتین اپنے بچوں کو بھی اس تنظیم میں شامل کرنے کے لئے کوشش جاری رکھے ہوئے ہے جو کہ مستقبل کے لئے دنیا کے لیے خطرے کا باعث ہوسکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق  دہشت گرد تنظیم  داعش  غیر قانونی طور پر سونے کی تجارت  میں بھی مصروف ہے اور وہ اس سے 30 سے 50 ملین ڈالر کے مالی وسائل حاصل کر رہی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تنظیم   کے شام اور عراق میں اپنے زیر کنٹرول  3 ہزار غیر ملکی جنگجو موجود ہیں جبکہ مقامی  جنگجووں کو ملا کر  ان کی تعداد  چودہ  سے اٹھارہ ہزار کے قریب ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عراق میں اس وقت تین ہزار کے لگ بھگ دہشتگرد بڑے  فعال  طریقے سے  اپنی کا روائیوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔



متعللقہ خبریں