جمال خاشقجی قتل میں سعودی ولی عہد ملوث ہیں: امریکی سینیٹرز کا بیان

امریکہ کے 6 اعلیٰ سینیٹرز نے اپنی پارٹی کے موقف سے انحراف کرتے ہوئے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا ذمہ دار قرار دینے کے لیے ایک سخت قرار داد پیش کردی ہے

1102187
جمال خاشقجی قتل میں سعودی ولی عہد ملوث ہیں: امریکی سینیٹرز کا بیان

امریکہ کے 6 اعلیٰ سینیٹرز نے اپنی پارٹی کے موقف سے انحراف کرتے ہوئے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا ذمہ دار قرار دینے کے لیے ایک سخت قرار داد پیش کردی ہے ۔

خبر کےمطابق اس قرارداد میں کہا گیا کہ سینیٹ کو اس بات پر پختہ یقین ہے کہ اس قتل میں محمد بن سلمان شریک تھے۔

واضح رہے کہ اگر یہ قرارداد سینیٹ سے منظور ہوجاتی ہے تو جمال خاشقجی کے قتل کے لیے باضابطہ طور پر محمد بن سلمان کی مذمت کی جائے گی۔

امریکی سینیٹرز کی جانب سے یہ اقدام استنبول کے چیف پراسیکیوٹر کی جانب سے جمال خاشقجی کی قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں محمد بن سلمان کے قریبی ساتھی اور سعودی ریاست کی خارجہ  خفیہ ایجنسی  کے نائب سربراہ کے خلاف  سمن گرفتاری جاری کرنے کے بعد سامنے آیا۔

یاد رہے کہ سعودی عرب نے کہا تھا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو اس قتل کی کوئی ابتدائی معلومات نہیں تھیں، تاہم ابتدائی طور پر متضاد وضاحتوں کے بعد ریاض نے بالاخر یہ تسلیم کیا تھا کہ جمال خاشقجی کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا گیا۔

خیال رہے کہ 2 روز قبل امریکی سینٹرز نے  سی آئی اے کی ڈائریکٹر جینا ہسپیل کی جانب سے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات پر بریفنگ کے بعد کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اس میں براہ راست ملوث ہیں۔

سینیٹ کی خارجہ کمیٹی کے چیئرمین باب کورکر نے کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ اگر سعودی ولی عہد سے باز پرس  کی جائے تو جیوری انہیں صرف 30 منٹ میں مجرم ثابت کرے گی۔

 



متعللقہ خبریں