روس: جوہری سمجھوتے سے نکلنے کا اعلان واشنگٹن کی نااہلی کی تصدیق کرتا ہے

امریکہ نے ایک دفعہ پھرمتعدد حکومتوں کی مثبت آراء کے باوجود صرف اپنے دائروی مفادات کے لئے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی ہے اور ہمیں اس پر سخت تشویش ہے: روس

967371
روس: جوہری سمجھوتے سے نکلنے کا اعلان واشنگٹن کی نااہلی کی تصدیق کرتا ہے

روس نے کہا ہے کہ امریکہ کا، ایران کے ساتھ جوہری سمجھوتے  سے نکلنے کا اعلان نہایت  مایوس کن ہے۔

روس کی وزارت خارجہ سے جاری کردہ تحریری بیان  میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا، ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق وسیع مشترکہ عملی پلان پر طے شدہ سمجھوتے کی ذمہ داریوں کو یک طرفہ شکل میں رد کرنا اور پابندیوں کو دوبارہ سے بحال کرنا نہایت مایوس کن ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری سمجھوتے کی جڑ کاٹنے کی کوئی بھی وجہ نہیں ہے اور سمجھوتے  کا پلان مسائل کو حل کرنے میں موئثر  کردار ادا کر رہا ہے۔

ایران کے اپنی ذمہ داریوں کو سختی سے پورا کرنے کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا گیا ہے کہ روس اس کے ساتھ مکمل تعاون کرتا اور اس کا خیر مقدم کرتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے ایک دفعہ پھرمتعدد حکومتوں کی مثبت آراء کے باوجود صرف اپنے دائروی مفادات کے لئے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی ہے اور ہمیں اس پر سخت تشویش ہے۔

امریکہ کی طرف سے جوہری سمجھوتے  سے نکلنے کے بارے میں جاری کردہ بیان کے بارے میں کہا گیا ہے کہ " یہ بیان واشنگٹن کی نااہلی کی تصدیق کرتا ہے"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ روس  ،سمجھوتے کے دیگر شرکاء ممالک اور ایران کے ساتھ موئثر شکل میں دو طرفہ تعاون اور سیاسی ڈائیلاگ کو جاری  رکھنے کے لئے تیار  ہے۔

چین نے بھی امریکہ کے ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری سمجھوتے سے نکلنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گنگ شوآنگ نے دارالحکومت بیجنگ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ چین غیر جانبدارانہ، منصفانہ اور ذمہ دارانہ شکل میں تمام فریقین کے ساتھ ڈائیلاگ اور مشاورت کو جاری رکھے گا اور کثیر الفریقی سمجھوتے کے اطلاق اور تحفظ کے لئے کوشش کرے گا۔

گنگ نے کہا ہے کہ تمام فریقین کو سمجھوتے کا اطلاق کرنا چاہیے اور سمجھوتے کی جامعیت اور سنجیدگی  کا تحفظ کرنا چاہیے۔ چین تمام فریقین سے ذمہ دارانہ روّیہ اختیار کرنے، سیاسی اور سفارتی حل سے منسلک رہنے ، اختلافات پر موزوں شکل میں غور کرنے اور جامع سمجھوتے کے اطلاق میں موئثر  ثابت ہونے والی درست سمت کی طرف پلٹنے کی اپیل کرتا ہے۔



متعللقہ خبریں