سابق امریکی مشیر کے بیانات پر ٹرمپ کا پارہ چڑھ گیا،سخت الفاظ میں سرزنش
وائٹ ہاؤس کی پریس ترجمان سارہ ہیکابی نے گزشتہ روز اخباری نمائندوں کو بتایا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسٹیفن بینن کی نئی کتاب میں درج بیان پڑھنے کے بعد اپنی سخت برہمی اور مایوسی کا اظہار کیا ہے
امریکی حکومت نے ڈونالڈ ٹرمپ کے حکمتِ عملی کے سابق سربراہ پر سخت تنقید کی ہے جن کے بارے بتایا گیا ہے کہ اُن کے بقول 2016کی انتخابی مہم کے دوران صدر کے بڑے بیٹے اور دیگر افراد نے روسی حکام سے ملاقات کی تھی جو کہ غداری اور "غیر محب وطن" ہونے کے زمرے میں آتی ہے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس ترجمان سارہ ہیکابی نے گزشتہ روز اخباری نمائندوں کو بتایا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اسٹیفن بینن کی نئی کتاب میں درج بیان پڑھنے کے بعد اپنی سخت برہمی اور مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
یاد رہے کہ اسٹیفن بینن ایک بااثر قوم پرست شخص ہیں جو 2016 کے انتخابات سے تین ماہ قبل ٹرمپ کی انتخابی مہم کے انتظامی سربراہ رہ چکے ہیں جس کے بعد اُنھوں نے وائٹ ہاؤس میں ایک اعلیٰ عہدہ بھی سنبھالا تھا ۔
ٹرمپ نے کہا کہ اسٹیفن بینن کا مجھ سے یا میری صدارت سے کوئی واسطہ نہیں۔
جب اُنھیں نکالا گیا اُن کا صرف عہدہ باقی نہیں رہا بلکہ اُن کے دماغ نے بھی جواب دے دیا ہے۔
اپنے بیان میں صدر نے اعلان کیا کہ بینن صرف اپنے لیے جیتے ہیں وہ جب تک وائٹ ہاؤس میں تھے ذرائع ابلاغ کو غلط اطلاعات دیتے رہے تاکہ اپنے آپ کو اصل حیثیت سے زیادہ اونچا ثابت کر سکیں۔
متعللقہ خبریں
اسرائیلی عوام غزہ میں نسل کشی کے خلاف اپنی صدا بلند کریں، صدرِ کولمبیا
آج اسرائیل کے لوگوں کو عالمی امن اور زندگی کے حق کے دفاع میں سب سے آگے ہونا چاہیے