وینزویلا: صدر نکولس مادورو کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری
مادورو کے اپنے ہی عوام کو خاطر میں نہ لانے کی وجہ سے ملک میں سیاسی اور اقتصادی بحران میں اضافہ ہو اہے۔ نِکی ہیلے
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کو ہدف بنانے والے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ ماہِ مارچ کے آخر سے جاری ہے۔
امریکہ کی طرف سے اس موضوع پر جاری کردہ نزاعی بیان میں مادورو کو احتجاجی مظاہروں کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
امریکہ کی اقوام متحدہ کے لئے مستقل نمائندہ نِکی ہیلے نے کہا ہے کہ مادورو کے اپنے ہی عوام کو خاطر میں نہ لانے کی وجہ سے ملک میں سیاسی اور اقتصادی بحران میں اضافہ ہو اہے۔
ہیلے نے کہا ہے کہ ہم ملک میں سیاسی قیدیوں کی صورتحال پر بھی بغور نگاہ رکھے ہوئے ہیں اور ناحق قید میں ڈالے گئے قیدیوں کی فوری رہائی کی اپیل کرتے ہیں۔
دوسری طرف وینزویلا میں دوبارہ مظاہر کیا گیا۔
مظاہرے میں شامل خواتین نے سفید لباس پہن رکھے تھے اور انہوں نے دارالحکومت کارکاس میں مادورو کے خلاف احتجاج کیا۔
مظاہرے میں حزب اختلاف کے لیڈروں اور بعض اسمبلی ممبران نے بھی شرکت کی۔
سکیورٹی فورسز کی طرف سے آنسو گیس پھینکے جانے کے باوجود مظاہرین نے مظاہرے کو جاری رکھا۔
واضح رہے کہ مارچ کے آخر سے جاری حکومت مخالف مظاہروں میں 37 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے ہیں جبکہ بیسیوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
متعللقہ خبریں
اسرائیلی عوام غزہ میں نسل کشی کے خلاف اپنی صدا بلند کریں، صدرِ کولمبیا
آج اسرائیل کے لوگوں کو عالمی امن اور زندگی کے حق کے دفاع میں سب سے آگے ہونا چاہیے