روس اور چین امریکہ کے ہم پلّہ نہیں ہیں۔ باراک اوباما

جب تک ہم اپنی اقدار کا دفاع کرتے رہیں گے ہماری بالادستی برقرار رہے گی ۔ صدر اوباما

648913
روس اور چین امریکہ کے ہم پلّہ نہیں ہیں۔ باراک اوباما

امریکہ کے صدر باراک اوباما  نے کہا ہے کہ اپنے 8 سالہ صدارتی دور  میں وہ اقتصادیات سمیت متعدد شعبوں میں کامیاب رہے ہیں۔

صدر اوباما 20  جنوری کو وائٹ ہاوس میں صدارتی کرسی کو نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے کریں گے اور  اس سے قبل  انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کے آغاز کی جگہ یعنی' شکاگو' سے   الوادعی خطاب کیا۔

خطاب میں صدر اوباما نے  اوباما کئیر کے نام سے پہچانی جانے والی صحت کی اصلاحات سے لے کر امریکی اقتصادیات کی سال 2008 کے مالیاتی بحران کے بعد کی کارکردگی تک امریکی شہریوں کی زندگیوں سے متعلقہ موضوعات پر بات چیت کی اور کہا کہ اپنے 8 سالہ دور حکومت میں انہوں نے ملک کو زیادہ  بہتر بنایا ہے۔

انہوں نے بغیر کسی مسئلے کے ٹرمپ کو اختیارات منتقل کرنے کا ذکر کیا۔

صدر اوباما نے  ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کا حوالہ دیا کہ " کرسی صدارت پر بیٹھتے ہی سب سے پہلے صحت کی اصلاحات کو تبدیل کروں گا"  اور کہا کہ "اگر وہ زیادہ بہتر متبادل پیش کرتے ہیں تو میں کھلے بندوں ان کی حمایت کروں گا"۔

جمہوریت پر زور دیتے ہوئے اوباما نے کہا کہ ان کے دور حکومت میں امریکہ میں مختلف  نسلی گروہوں کے درمیان تحمل  میں ماضی کے مقابلے میں زیادہ بہتری آئی ہے۔

انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد کے مرحلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ داعش معصوم انسانوں کو ہلاک کرنا جاری رکھے گی لیکن جب تک ہم اپنے آئین  اور اصولوں کی پاسداری کریں گے وہ امریکہ کو شکست نہیں دے سکے گی۔

اوباما نے دعوی کیا کہ داعش کے خلاف جدوجہد کے دوران دہشت گرد تنظیم کے متعدد لیڈروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے ا ور بین الاقوامی کولیشن کی بدولت داعش  اپنے زیر کنٹرول زمین کے نصف سے زائد سے محروم ہو چکی ہے۔

صدر اوباما نے اپنے دور صدارت میں دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں  آئینی موقف پر قائم  رہنے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ آئینی موقف پر قائم رہنے کی وجہ سے ہم نے تشدد کا خاتمہ کیا، گوانٹانامو جیل کو بند کرنے کے لئے کوشش کی، امریکی مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کی مخالفت کی اور جو بھی قدم اٹھایا جمہوریت اور قانونی کی بالادستی کو پیش نظر رکھتے ہوئے اٹھایا۔

صدر اوباما نے کہا کہ خارجی  عناصر کی اکساہٹوں  کے مقابل ہمیں چوکنا ہونے کی اور ان اقدار کا دفاع کرنے کی   ضرورت ہے کہ جو ہماری پہچان ہیں ۔

خطاب میں صدر اوباما نے شام اور مشرق وسطیٰ کے مسائل پر بالکل بات نہیں کی۔

روس اور چین جیسے رقیبوں کے امریکہ کے ہم پلہ  نہ ہونے کا دفاع کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک ہم اپنی اقدار کا دفاع کرتے رہیں گے ہماری بالادستی برقرار رہے گی۔



متعللقہ خبریں