میں برطانیہ اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے نیک تمناوں کا اظہار کرتا ہوں: کیمرون

تحمل اور بھائی چارے کی اقدار کی اس وقت ہمیشہ سے کہیں زیادہ ضرورت ہے  کیوں کہ جس وقت سے ہم گزر رہے ہیں یہ ایک مشکل وقت ہے۔ ڈیوڈ کیمرون

524756
میں برطانیہ اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے نیک تمناوں کا اظہار کرتا ہوں: کیمرون

برطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون  نے عید الفطر کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ "میں برطانیہ اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے نیک تمناوں کا اظہار کرتا ہوں"۔

پیغام میں کیمرون نے کہا  ہے کہ "میں ان چیزوں کا مشاہدہ کر رہا ہوں کہ جو عید کی مناسبت سے کی جا رہی ہیں مثلاً تنہا افراد کی مدد کی جا رہی ہے، بچوں کے ہسپتالوں میں کھلونے بھیجے جا رہے ہیں، لوگوں  کو ایک دوسرے سے قریب لانے کے لئے اسٹریٹ پارٹیوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے اور یہ سب چیزیں باہمی اتحاد، تحمل اور اپنے سے پہلے دوسروں کا احساس کرنے جیسی برطانوی اقدار کی عکاسی کر رہی ہیں۔

کیمرون نے کہا کہ ان اقدار کی اس وقت ہمیشہ سے کہیں زیادہ ضرورت ہے  کیوں کہ جس وقت سے ہم گزر رہے ہیں یہ ایک مشکل وقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف گذشتہ ماہ کے اندر ہم نے استنبول میں ایک ائیر پورٹ پر، اورلینڈ میں ایک نائٹ کلب پر ، ڈھاکہ میں ایک کیفے پر اور بغداد میں خوفناک حملوں کا مشاہدہ  کیا ہے۔ اس نفرت کو ہم نے اپنے ملک میں بھی دیکھا ہے یہاں بھی  نفرت اور حق تلفی  کا شکار ہونے والے  بہت سے لوگ موجود ہیں جن میں سے ایک ہلاک ہونے والے اسمبلی ممبر 'جو کوکس 'ہیں۔

کیمرون نے کہا کہ میں ایک دفعہ پھر ان اقدار پر زور دینا چاہتا ہوں  کہ جو اس عید پر کنبوں ، دوستوں ہمسائیوں  اور دوستوں کے ایک جگہ جمع ہونے سے سامنے آئیں گی۔ یہی وہ اقدار ہیں کہ جو برطانیہ کو دنیا کا سب سے کامیاب ، کثیر النسل اور کثیر العتقاد ملک بنائیں گی۔

اس دوران دارالحکومت لندن کے نئے بلدیہ مئیر صادق خان  عید الفطر کی مناسبت سے رواں ہفتے کے آخر میں ٹرافالگار  اسکوائر میں ایک تقریب کی میزبانی کریں گے۔

انہوں نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں لندن اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو عید کی مبارکباد پیش کی ہے اور  کہا  ہےکہ لندن بلدیہ مئیر کی حیثیت سے میں نے اپنے پہلے ماہِ رمضان کو مکمل کیا ہے۔ یہ مہینہ لندن کی کمیونٹیوں کو ایک جگہ جمع کرنے کے لئے ایک اہم موقع تھا۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ ماہ یورپی یونین ریفرنڈم کے نتیجے میں ہمارے اسمبلی ممبر کے خلاف نفرت کے الزامات اور استنبول کے خوفناک حملے کو پیش نظر رکھا جائے تو  لندن کے شہریوں کی حیثیت سے ہمارا ایک جگہ جمع ہونا پہلے سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔



متعللقہ خبریں