بن لادن کی ہلاکت کے پانچ سال اور سی آئی اے کی "لائیو ٹویٹس"

مئی سن 2011ء میں امریکی کمانڈوز کی ایک خفیہ کارروائی میں پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں دنیا کے اس مطلوب ترین دہشت گرد کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ سی آئی اے کی ٹویٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ جیسے یہ واقعہ آج کا ہو

482728
بن لادن کی ہلاکت کے پانچ سال اور سی آئی اے کی "لائیو ٹویٹس"

متحدہ امریکہ  کے  خفیہ ادارے سی آئی اے کی طرف سے اسامہ بن لادن کی پانچ برس قبل ہلاکت کے واقعے کی ’لائیو ٹویٹس‘ پر کئی حلقوں نے تنقید کی ہے۔

مئی سن 2011ء میں امریکی کمانڈوز کی ایک خفیہ کارروائی میں پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں دنیا کے اس مطلوب ترین دہشت گرد کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ سی آئی اے کی ٹویٹس سے معلوم ہوتا ہے کہ جیسے یہ واقعہ آج کا ہو۔ تاہم کئی حلقوں نے ان معلومات کی فراہمی کو قابل ستائش بھی قرار دیا ہے۔

اس آپریشن کی منظوری صدر براک اوباما نے مئی 2011 میں دی تھی اور اس میں امریکی کی اسپیشل آپریشنز فورسز نے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے افغانستان سے پاکستان کے شہر ایبٹ آباد کا سفر کیا اور اسامہ کو ہلاک کرنے کے بعد اس کی لاش سمندر میں پھینک دی۔

ٹوئٹر 2006 سے کام کر رہا ہے مگر سی آئی اے نے دو سال قبل ہی اس پر اپنا اکاؤنٹ بنایا ہے۔ سی آئی کی طرف سے اب تک کی گئی 1,600 ٹوئیٹس میں عموماً اس کی تاریخ، ملازمت کے دوران مارے جانے والے ایجنٹوں کے پروفائل اور حکام کی طرف سے تبصرے کیے جاتے ہیں۔

مگر اسامہ بن لادن کو ہلاک کرنے والے آپریشن کے پانچویں سالگرہ کے موقع پر سی آئی اے نے کہا تھا کہ وہ اس کی تفصیلات اپنے 13 لاکھ فالوؤرز کے لیے بالکل اسی طرح لائیو ٹوئیٹ کرے گی جس طرح یہ واقعات پانچ سال قبل رونما ہوئے تھے۔

چھ گھنٹوں کے دوران کی گئی ان ٹوئیٹس میں ان واقعات کی تفصیلات بتائی گئیں جن کے نتیجے میں اسامہ بن لادن ہلاک ہوا اور امریکہ کی دس سال سے جاری تلاش ختم ہوئی۔



متعللقہ خبریں