برونڈی میں صدر مخالف مظاہرے

ملک میں حوثیوں اور تتسیوں کے درمیان 9 برس قبل نکتہ پذیر ہونے والی تیراہ سالہ خانہ جنگی کے دوبارہ چھڑنے کا خطرہ پیدا ہوا ہے

263950
برونڈی میں صدر مخالف مظاہرے

برونڈی میں دو بار صدارتی عہدے پر براجمان ہونے والے پیئر نوکرنزیزا کے ایک بار پھر امیدوار کھڑے ہونے کے اعلان کے بعد ہونے والے مظاہروں میں ابتک 13 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
دو ہفتوں سے جاری مظاہروں کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان چھڑنے والی جھڑپوں میں بھاری تعداد میں مظاہرین کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔
ملک میں حوثیوں اور تتسیوں کے درمیان 9 برس قبل نکتہ پذیر ہونے والی تیراہ سالہ خانہ جنگی کے دوبارہ چھڑنے کا خطرہ پیدا ہوا ہے تو مظاہرین کا کہنا کہ نوکرنزیزا خانہ جنگی کو ختم کرنے والے معاہدے کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
مذاکرات کی اپیل کرنے والی حکومت نے نیک نیتی کے مظاہرے کے طور پر حراست میں لیے گئے مظاہرین کو رہا کیے جا سکنے کا اعلان کیا ہے۔
ادھر سپریم کورٹ نے صدر کے تیسری بار امیدوار کھڑا ہونے کو قوانین کی خلاف ورزی نہ ہونے کا حکم صادر کیا ہے۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں