یوکیرین میں فائر بندی کی بار ہا خلاف ورزی
جرمنی، فرانس، روس اور یوکیرین کے درمیان بیلا رس کے دارالحکومت منسک میں فریقین کے درمیان فائر بندی کا معاملہ طے پایا تھا
دنیا بھر کی نظریں یوکیرین کے "حساس " فائر بندی کے معاہدے پر لگی ہوئی ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ ملک کے شمالی علاقہ جات میں روسی نواز گروہوں نے فائر بندی پر عمل درآمد کے آغاز کے وقت کل رات سے ابتک درجنوں بار اس عمل کی خلاف ورزی کی ہے۔
دعوی کیا گیا ہے کہ علیحدگی پسندوں نے اولین طور پر یوکیرینی فوجی دستوں کو فائرنگ کی ۔
حکومتی قوتوں کے زیر کنٹرول ہونے والے دیبالتسیو قصبے میں صورتحال کافی کشیدہ ہے۔
اس بات کا بھی دعوی کیا گیا ہے کہ علیحدگی پسند اس قصبے پر اپنا کنٹرول جمانے کے لیے حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور یوکیرینی فوجیوں کو اشتعال دلانے کے زیر مقصد بعض مقامات پر ٹارگٹ فائرنگ کر رہے ہیں۔
فرانس، جرمنی ، یوکیرین اور روس نے تا حال جاری جھڑپوں پر اپنے اپنے خدشات کا اظہار کیا۔
امریکی صدر اوباما نے اس حوالے سے مرکل اور پورو شینکو سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے بھی فریقین سے فائر بندی پر پور ی طرح عمل پیرا ہونے کی اپیل کی ہے۔
متعللقہ خبریں
ویت نام : عمارت میں آگ لگ گئی،14 افراد ہلاک 6 زخمی
ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی کی ایک عمارت میں لگی آگ سے 14 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے
سوڈان کے علاقے دارفر میں صورتحال انتہائی بیانک بن چکی ہے، اقوام متحدہ
فاشیر شہر میں "شہریوں پرجان لیوا حملوں اور نسلی ٹارگٹ کے حوالے سے دہشت ناک بیانات سے عوام خوفزدہ ہیں