جاپانی یرغمالیوں میں سے ایک کے قتل کا دعوی
جاپانی ،دعوے کی حامل آڈیو ٹیپ کی تصدیق کے لئے کام کر رہے ہیں
دہشت گرد تنظیم داعش کی تحویل میں موجود جاپانی یرغمالیوں میں سے ایک کے قتل کا دعوی کیا جا رہا ہے۔
جاپان کے وزیر اعظم شینزو آبے نے کہا ہے کہ جاپانی کی ہلاکت سے متعلق جاری کی گئی ویڈیو قوی احتمال کے مطابق اصلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس نوعیت کی دہشت گردی خوفناک اور ناقابل قبول ہے۔
واضح رہے کہ انٹر نیٹ پر نشر ہونے والی ویڈیو میں دو جاپانی یرغمالی دکھائے گئے ہیں جن میں سے ایک یرغمالی ہارونا یوکاوا کو قتل کئے جانے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
جاپانی ،دعوے کی حامل آڈیو ٹیپ کی تصدیق کے لئے کام کر رہے ہیں۔
اگرچہ ابھی تک دعوے کی تصدیق نہیں ہوئی پھر بھی امریکہ کے صدر باراک اوباما اور برطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی طرف سے جاپانی یرغمالی کے قتل کی مذمت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ داعش دہشت گرد تنظیم کی طرف سے جاپانی یرغمالیوں کی رہائی کے لئے 200 ملین فدئیے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور اس کے لئے جاپان کو دی گئی مہلت کو پورا ہوئے 24 گھنٹے سے زائد وقت گزر چکا ہے۔
بیالیس سالہ 'ہارونا یوکاوا' ایک پرائیویٹ فوجی کمپنی چلا رہا تھا اور اسے ماہ اگست میں شام سے اغوا کیا گیا تھا جبکہ دوسرا یرغمالی کینجی گوتو ہے جو ایک اخباری نمائندہ ہے اور وہ گذشتہ سال یاکووا کو تلاش کرنے شام گیا تھا۔
متعللقہ خبریں
ویت نام : عمارت میں آگ لگ گئی،14 افراد ہلاک 6 زخمی
ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی کی ایک عمارت میں لگی آگ سے 14 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے
سوڈان کے علاقے دارفر میں صورتحال انتہائی بیانک بن چکی ہے، اقوام متحدہ
فاشیر شہر میں "شہریوں پرجان لیوا حملوں اور نسلی ٹارگٹ کے حوالے سے دہشت ناک بیانات سے عوام خوفزدہ ہیں