ہم یوکرین کے ساتھ ممکنہ امن مذاکرات کے لیے تیار ہیں، صدر پوتن

روس کبھی بھی مذاکرات   کرنے سے پیچھے  نہیں ہٹا، برطانیہ  نے یوکرین کو  اس عمل سے باز رکھا۔

2144033
ہم یوکرین کے ساتھ ممکنہ امن مذاکرات کے لیے تیار ہیں، صدر پوتن

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ ممکنہ امن مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

روسی ایوانِ صدارت کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق بیلاروس کے دورے پر آئے ہوئے پوتن اور صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے دارالحکومت منسک کے آزادی محل میں ملاقات کی۔

دوطرفہ اور بین وفود کی ملاقاتوں کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پوتن نے دفاع کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر بات کی۔

پوتن نے اس طرف توجہ دلائی  کہ بیلاروس کی سرزمین پر مشترکہ علاقائی دستوں، روسی دفاعی نظام اور حربہ جوہری ہتھیاروں کو تعینات کیا گیا ہے،جبکہ روس اور بیلاروس نے غیر اسٹریٹجک جوہری ہتھیاروں کے استعمال پر مشقیں شروع کر دی ہیں۔

پوتن نے کہا کہ ہم بیلاروس کی سلامتی کو اسی طرح اہمیت دیتے ہیں جس طرح ہم روس کی سلامتی کو اہمیت دیتے ہیں۔

روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے پوتن کا کہنا تھا کہ روس کبھی بھی مذاکرات   کرنے سے پیچھے  نہیں ہٹا، برطانیہ  نے یوکرین کو  اس عمل سے باز رکھا۔

انہوں نے اس طرف اشارہ کیا کہ مذاکرات کے معاملے کو دوبارہ ایجنڈے میں لایا گیا  ہے "یوکرینی مذاکرات کی طرف واپس آ سکتے ہیں، لیکن وہ یہ کام کسی ایک ملک کی خواہش کے مطابق نہیں کر سکتے، یہ بیلاروس اور ترکیہ میں ہونے والے مذاکرات میں طے پانے والے بنیادی معاہدوں اور علاقائی حقائق  کی روشنی میں  اس پر عمل کر سکتے ہیں۔ہم اس کے لیے تیار ہیں۔ "

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے عہدے کی مدت ختم ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، پوتن نے کہا:"موجودہ سربراہ مملکت کی قانونی حیثیت ختم ہو چکی ہے اور ہم اس سے آگاہ ہیں۔ امن مذاکرات کو الٹی میٹم کے ساتھ نہیں بلکہ عقل ِ سلیم کے ساتھ دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر مذاکرات کا ماحول بنا تو  ہم قانونی طور پر پابند دستاویزات پر دستخط کر سکتے ہیں، البتہ  ہمیں یہ یقینی بنانا  ہو گا کہ  ہم سرکاری  انتظامیہ کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔"



متعللقہ خبریں