یورپی یونین اور متعدد ممالک کا ایران کے خلاف شدید ردِ عمل

یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے خارجہ امور اور سیکورٹی پالیسی جوزپ بوریل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنی پوسٹ میں کہا، "یورپی یونین اسرائیل پر ایران کے ناقابل قبول حملے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ یہ ایک  ایسی  کشیدگی ہے  جو   علاقائی سلامتی کے لیے ایک سنگ

2127407
یورپی یونین اور متعدد ممالک کا ایران کے خلاف شدید ردِ عمل

یورپی یونین اور  متعدد  ممالک نے اسرائیل پر ایران کے فضائی حملے کی مذمت کی اور فریقین سے اعتدال کا مطالبہ کیا ہے ۔

یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے خارجہ امور اور سیکورٹی پالیسی جوزپ بوریل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اپنی پوسٹ میں کہا، "یورپی یونین اسرائیل پر ایران کے ناقابل قبول حملے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ یہ ایک  ایسی  کشیدگی ہے  جو   علاقائی سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔

یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل نے کہا، "علاقائی کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے سب کچھ کیا جانا چاہیے۔ مزید خونریزی کو روکنا چاہیے۔ ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر صورت حال کی پیروی کرتے رہیں گے۔

یورپی یونین کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے کہا، "میں اسرائیل پر ایران کے صریح اور غیر منصفانہ حملے کی شدید مذمت  کرتی ہوں ۔ میں ایران سے فوری طور پر ان حملوں کو بند کرنے کا مطالبہ  کرتی ہوں ۔ تمام اداکاروں کو اب مزید کشیدگی سے گریز کرنا چاہیے اور خطے میں استحکام کی بحالی کے لیے کام کرنا چاہیے۔

یورپی پارلیمنٹ (ای پی) کی صدر روبرٹا میٹسولا نے بھی اپنے پیغام میں نشاندہی کی کہ ان حملوں سے مشرق وسطیٰ میں مزید افراتفری پھیلنے کا خطرہ ہے۔

برطانوی وزیر اعظم رشی سنک نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ "میں ایرانی رجیم کے اسرائیل پر لاپرواہ حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ ایران نے ایک بار پھر ظاہر کیا ہے کہ وہ اپنے ہی پچھواڑے میں افراتفری کے بیج بونے کا ارادہ رکھتا ہے۔

فرانس کے وزیر خارجہ اسٹیفن سیجورن اور ڈچ عبوری حکومت کے وزیر اعظم مارک روٹے نے کہا کہ وہ اسرائیل کے خلاف ایران کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

جرمن چانسلر اولاف شولز نے بھی کہا کہ انہوں نے اسرائیل کے خلاف ایران کے فضائی حملوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ "اس غیر ذمہ دارانہ اور کسی بھی طرح سے قابل جواز حملے سے ایران کو خطے میں وسیع پیمانے پر آگ لگنے کا خطرہ ہے۔

یونانی وزارت خارجہ نے بھی مبینہ طور پر اسرائیل کے خلاف ایران کے فضائی حملے کی شدید مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ معاندانہ رویوں کو مزید پھیلانے سے سختی سے گریز کیا جائے۔

ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوککے راسموسن نے اسرائیل پر ایران کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کا ’غیر مستحکم کردار‘ ناقابل قبول ہے۔

سلووینیا، ناروے، آسٹریا، جمہوریہ چیک اور پولینڈ نے بھی کہا کہ وہ اسرائیل پر ایران کے حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔

اٹلی اور بیلجیئم نے بھی اعلان کیا کہ وہ  بڑی تشویش اور اندیشے سے  پیش رفت  کا جائزہ  لے رہے ہیں۔

خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل قاسم محمد البدیوی نے اپنے تحریری بیان میں تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ کسی بھی کشیدگی کو روکنے کے لیے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں جس سے خطے کے استحکام اور اس کے لوگوں کی سلامتی کو خطرہ ہو۔

برازیل، وینزویلا، میکسیکو اور چین نے بھی ایران اور اسرائیل سے اعتدال پسندی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ انہیں امید ہے کہ مشرق وسطیٰ میں تنازعات نہیں بڑھیں گے اور جنگ کو فوری طور پر ختم کیا جانا چاہیے۔



متعللقہ خبریں