یوں لگ رہا ہے کہ اسرائیل کوئی نیا آپریشن شروع کئے ہوئے ہے: بوریل

اسرائیل نے 1،7 ملین سے زائد آبادی والے علاقے پر حملہ کیا تو انسان وہاں قید ہو کر رہ جائیں گے: جوزف بوریل

2101099
یوں لگ رہا ہے کہ اسرائیل کوئی نیا آپریشن شروع کئے ہوئے ہے: بوریل

یورپی یونین کے ہائی کمیشنر برائے خارجہ تعلقات و سلامتی پالیسی 'جوزف بوریل' نے کہا ہے کہ رفح میں 1،7 ملین فلسطینی پناہ لئے ہوئے ہیں۔ ان مہاجرین کی کوئی اور جائے پناہ نہیں ہے لہٰذا رفح پر حملے سے باز رکھنے کے لئے اسرائیل پر مستقل دباو ڈالنا ضروری ہے۔

بوریل نےبیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں یورپی یونین وزرائے ترقی اجلاس میں شرکت سے قبل ذرائع ابلاغ کے لئے بیانات جاری کئے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے "غزّہ کی پٹّی میں صورتحال مصر کی سرحد  کے مقابلے میں کہیں زیادہ تشویشناک ہے۔ یوں لگ رہا ہے کہ اسرائیل کوئی نیا آپریشن شروع کئے ہوئے ہے۔ نیتان یاہو فلسطینی مہاجرین کے انخلاء کے لئے کسی جگہ کا  ذکر کئے بغیر 1،7 ملین انسانوں کو علاقے سے نکالنا چاہتے ہیں"۔

بوریل نے کہا ہے کہ کل میں نے اور یورپی یونین ممالک کے وزرائے خارجہ نے متعدد پیغامات جاری کر کے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ مصر کے سرحد سے غزّہ کے لئے امدادی سامان کے داخلے کی اجازت دی جائے۔ اب ہمیں اندیشوں کا اظہار کرنے کے علاوہ بھی کچھ کرنا چاہیے۔ اس وقت بہت سے لوگ اسرائیلی کاروائیوں کو بے مہار قرار دے رہے  اور اموات کے تعداد میں ناقابل برداشت حد تک اضافے کا ذکر کر رہے ہیں۔ اسرائیل کے سب سے بڑے حمایتی ملک امریکہ کے  صدر جو بائڈن تک نے یہی کہا ہے۔ لیکن میرا سوال یہ ہے  کہ ہم  باتوں کے علاوہ  اور کیا کر سکتے ہیں؟

ایک صحافی کے اس سوال کے جواب میں کہ "کیا عملی اقدام کے لئے آپ کی کوئی تجویز ہے؟" جوزف بوریل نے کہا ہے کہ "ہمیں اسرائیل پر دباو اور انسانی امداد  فراہم کرنے والوں کی حمایت جاری رکھنی چاہیے۔ اسرائیل نے 1،7 ملین سے زائد آبادی والے علاقے پر حملہ کیا تو انسان وہاں قید ہو کر رہ جائیں گے۔ ان کے پاس فرار کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ یہ تو آپ جانتے ہی ہیں کہ جنگ میں انسان محفوظ مقام کی طرف بھاگتے ہیں لیکن غزّہ کے انسانوں  کے پاس بھاگنے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ دروازے بند ہیں۔ وہ کسی طرف بھاگے بغیر بموں کا نشانہ بن رہے ہیں"۔



متعللقہ خبریں