شام میں جامع سیاسی حل کی ضرورت ہے لیکن یہ حل قریب نہیں ہے: پیڈرسن

جھڑپوں کے حل کے لئے ملک گیر فائر بندی کی ضرورت بدستور محسوس کی جا رہی ہے: گیئر پیڈرسن

1938094
شام میں جامع سیاسی حل کی ضرورت ہے لیکن یہ حل قریب نہیں ہے: پیڈرسن

اقوام متحدہ  سیکرٹری جنرل دفترکے شام کے لئے نمائندہ خصوصی گیئر پیڈرسن نے کہا ہے کہ شام میں جاری جھڑپوں کے جامع سیاسی حل کی ضرورت ہے لیکن یہ حل قریب نہیں ہے۔

اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ دفتر کے ٹویٹر پیج سے جاری کردہ   تحریری بیان میں پیڈرسن  نے کہا ہے کہ "شامی عوام 2023 میں بھی شدید افراتفری اور بحرانی ماحول میں دھنسے ہوئے ہیں۔ ملک میں جاری جھڑپوں کے جامع سیاسی حل کی ضرورت ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ یہ حل  زمانہ قریب میں ممکن نہیں ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ "جھڑپوں کے حل کے لئے ملک گیر فائر بندی کی ضرورت بدستور محسوس کی جا رہی ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہماری خواہش ہے کہ شامی آئینی کمیٹی سوٹزر لینڈ کے شہر جنیوا میں  کاروائیاں جاری رکھےا ور زیادہ ٹھوس پیش رفتیں حاصل کرے تاہم فی الوقت اس معاملے میں کوئی ایسی صورتحال نہیں ہے جس کی رپورٹ کی جائے"۔

نمائندہ خصوصی گیئر پیڈرسن نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے شامیوں کے لئے پُر سہولت قیادت مرحلے کے لئے متحد ہونے کی خاطر مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ پیڈرسن اور اقوام متحدہ  کی اصطلاح میں فرانسیسی، جرمن، اقوام متحدہ اور امریکی حکام پر مشتمل "چھوٹے گروپ"   نامی گروپ  نے جنیوا میں 24 جنوری کو شامی مذاکراتی کمیشن  کے سربراہ بدر جاموس اور 23 جنوری کو شامی آئینی کمیٹی  میں حزب اختلاف  کے ڈپٹی چیئر مین ہادی البحرہ  کے ساتھ ملاقات کی تھی۔

ملاقاتیں بند کمرے کے مذاکرات تھے۔



متعللقہ خبریں