یورپ تباہی سےبال بال بچ گیا ،زاپوریا ری ایکٹر کی بجلی بند

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی گولہ باری سے قریبی کوئلے کے پاور اسٹیشن کے گڑھوں میں آگ بھڑک اٹھی جس نے زاپوریا پلانٹ کا پاور گرڈ سے رابطہ منقطع کر دیا

1872927
یورپ تباہی سےبال بال بچ گیا ،زاپوریا ری ایکٹر کی بجلی بند

یورپ کے سب سے بڑے جوہری ری ایکٹر  کی بجلی کئی گھنٹوں کے لیے منقطع ہونے پر دنیا تباہی سے بال بال بچ گئی۔

خبر کے مطابق، یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روسی گولہ باری سے قریبی کوئلے کے پاور اسٹیشن کے گڑھوں میں آگ بھڑک اٹھی جس نے زاپوریا پلانٹ کا پاور گرڈ سے رابطہ منقطع کر دیا۔

البتہ ایک روسی عہدیدار کا کہنا تھا کہ یوکرین اس واقعہ کا زمہ دار ہے۔

یوکرین کے صدر نے روسی فوج کی نظروں میں سامنے  جوہری ری ایکٹر چلانے پر یوکرین کے تکنیکی ماہرین کی تعیرف کرتے ہوئے کہا کہ ڈیزل جنریٹرز کی بدولت پلانٹ میں کولنگ اور حفاظتی نظام کے لیے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 'روس نے یوکرین اور تمام یورپی باشندوں کو ایسی صورتحال میں ڈال دیا ہے جو بڑی تباہی سے ایک قدم دور ہے، ہر منٹ جب روسی فوجی جوہری پاور اسٹیشن پر رہیں گے تو عالمی تباہی کا خطرہ رہے گا۔'

پلانٹ کے شمال مغرب میں تقریباً 550 کلومیٹر دور دارالحکومت کیف کے رہائشیوں نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

یوکرین کی سرکاری نیوکلیئر کمپنی انرگوتوم کی جانب سے گہا کہ پلانٹ کی اپنی ضروریات کے لیے اب یوکرین کے بجلی کے نظام سے بجلی فراہم کی جا رہی ہے جبکہ پلانٹ میں کام کرنے والے دو ری ایکٹروں میں سے ایک کو اس گرڈ سے دوبارہ جوڑ دیا گیا ہے۔

پلانٹ کے قریب مقبوضہ قصبے اینر ہودر میں تعینات روسی اہلکار ولادیمیر روگوف نے واقعے کا ذمہ دار یوکرین کی مسلح افواج کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پلانٹ کے قریب جنگل میں آگ لگائی۔

انہوں نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ یہ زیلنسکی کے جنگجوؤں کی اشتعال انگیزی کے نتیجے میں زاپوریہ نامی جوہری پاور اسٹیشن سے بجلی کی لائنیں منقطع ہونے کی وجہ سے ہوا'۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی لائنوں میں آگ اور شارٹ سرکٹ کی وجہ سے رابطہ منقطع ہوا تھا۔'

روسی امور دفاع نے کہا کہ یوکرین کی افواج نے امریکی ساختہ ایم777 ہووٹزر کو تباہ کر دیا ہے جسے یوکرین نے زاپوریہ نامی پلانٹ پر گولہ باری کے لیے استعمال کیا تھا، سیٹلائٹ تصاویر میں پلانٹ کے قریب آگ لگی دیکھی جا سکتی ہے۔

انرگوتم کا کہنا تھا کہا کہ یہ پہلا واقعہ ہے جس کی وجہ سے پلانٹ کا رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوا، جو چھ ماہ پرانی جنگ میں ایک اہم مقام بن گیا ہے۔

زاپورزیہ کے حکام نے بتایا کہ بجلی کی لائنوں کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے جمعہ کو کئی بستیوں میں 18ہزار سے زیادہ لوگ بجلی سے محروم رہے۔

روس نے فروری میں یوکرین پر حملہ کیا، مارچ میں پلانٹ پر قبضہ کر لیا اور اس کے بعد سے یہ ان کے قبضے میں ہے حالانکہ یوکرین کا عملہ اب بھی اسے چلاتا ہے، روس اور یوکرین نے ایک دوسرے پر اس جگہ پر گولہ باری کا الزام لگایا ہے جس سے ایٹمی تباہی کے خدشات جنم لے رہے ہیں۔

اقوام متحدہ اس پلانٹ تک رسائی کی کوشش کر رہی ہے اور مطالبه کیا ہے کہ علاقے کو غیر عسکری بنایا جائے۔

ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے کہا کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی  کے اہلکار زاپوریہ کا دورہ کرنے کے قریب ہیں۔

جرمنی نے پلانٹ پر روس کے قبضے کی مذمت کی، جرمنی کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ صورتحال اب بھی بہت خطرناک ہے۔

جوہری ماہرین نے پلانٹ کے خرچ کیے گئے جوہری ایندھن کے تالابوں یا اس کے ری ایکٹرز کو پہنچنے والے نقصان کے خطرے سے خبردار کیا ہے، تالابوں کو ٹھنڈا کرنے کے لیے درکار بجلی میں کٹوتی تباہ کن پگھلاؤ کا سبب بن سکتی ہے۔

قومی سلامتی کے ماہر اور ییل اسکول آف مینجمنٹ کے پروفیسر پال بریکن نے کہا کہ تشویش کی بات یہ تھی کہ توپ خانے کے گولے یا میزائل ری ایکٹر کی دیواروں کو خراب کر سکتے ہیں جس کے نتیجے میں جوہری تابکاری کو دور دور تک پھیل سکتی تھی بالکل اسی طرح جیسے 1986 میں چرنوبل ری ایکٹر کے حادثے میں ہوا تھا۔

 



متعللقہ خبریں