یوکرین کا بحیرہ اسود میں موجود  سمندری بارودی سرنگوں کے روس کی جانب سے چھوڑنے کا الزام

یوکرین کی وزارت خارجہ نے اطلاع دی ہے کہ 26-28 مارچ کو ترکی اور رومانیہ میں دیکھی گئی سمندری بارودی سرنگیں 2022 کے آغاز تک یوکرین کی بحریہ کے پاس رجسٹرڈ نہیں تھیں

1804408
یوکرین  کا بحیرہ اسود میں موجود  سمندری بارودی سرنگوں کے روس کی جانب سے چھوڑنے کا الزام

یوکرین نے روس پر بحیرہ اسود میں موجود  سمندری بارودی سرنگوں کی ذمہ داری کا الزام لگایا ہے۔

یوکرین کی وزارت خارجہ نے اطلاع دی ہے کہ 26-28 مارچ کو ترکی اور رومانیہ میں دیکھی گئی سمندری بارودی سرنگیں 2022 کے آغاز تک یوکرین کی بحریہ کے پاس رجسٹرڈ نہیں تھیں۔

وزارت کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی فوجی دستوں نے 2014 میں یوکرین کے شہر سیواستوپول پر عارضی قبضے کے دوران پکڑی گئی سمندری بارودی سرنگوں کا استعمال کرتے ہوئے بین الاقوامی شراکت داروں کی موجودگی میں جان بوجھ کر یوکرین کو مشتعل اور بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ روس نے جان بوجھ کر پورے بحیرہ اسود میں، ازاک کے ساتھ ساتھ کیرچ اور بحیرہ اسود کی آبنائے میں سمندری بارودی سرنگوں کی موجودگی  سے شہریوں کی نقل و حمل  کے ساتھ ساتھ سمندری  زندگی کو  نقصان  پہنچ رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کے خلاف بڑے پیمانے پر جنگ شروع کرنے والی روسی بحریہ نے شہری جہازوں کو قبضے میں لے کر تباہ کرنے اور سمندر سے یوکرین پر بمباری کرنے کے علاوہ سمندری بارودی سرنگوں کو ایک نئے ’بحری قزاقی طریقہ‘ کے طور پر استعمال کیا ہے ۔ بہتی ہوئی بارودی سرنگوں کے استعمال اور ان کے غیر متوقع نتائج کی ذمہ داری روس پر ہی عائد ہوتی ہےکیونکہ  یہ  روسی فیڈریشن اور اس کی بحریہ سے تعلق رکھتی  ہیں۔



متعللقہ خبریں